79

اہل وطن نے زبردست تاریخ رقم کر دی

جنوبی ایشیا ایک بار پھر جنگ کے دہانے پر آ کھڑا ہوا، جب 22 اپریل 2025 کو بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشت گرد حملہ ہوا بھارت نے اس حملے کی ذمہ داری بلا تحقیق پاکستان پر ڈال دی، اور یوں ایک بار پھر دشمن نے جنگ کی چنگاری کو ہوا دینے کی کوشش کی لیکن اس بار کہانی صرف افواج کی جرات و قربانی کی نہیں، بلکہ اُس پوری قوم کی ہے جس نے فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر ایک نیا باب رقم کیا۔

پہلا منظر: سرحد کی گونج
6 مئی کو بھارت نے ”آپریشن سندور“ کے تحت پاکستان کے علاقوں بہاولپور، کوٹلی، سیالکوٹ اور مظفرآباد میں حملے کیے بقول انکے ان حملوں کا مقصد مبینہ طور پر”دہشت گردوں کے ٹھکانے“تھے‘ مگر اصل نشانہ پاکستان کی خودمختاری اور عزم تھا دشمن شاید یہ بھول چکا تھا کہ وہ اس سرزمین سے ٹکرا رہا ہے جہاں کے باسیوں کے خون میں حب الوطنی گھلی ہوئی ہے پاکستانی فضائیہ نے فوری ردعمل دیتے ہوئے تین بھارتی رافیل طیارے مار گرائے اور دشمن کی کئی چیک پوسٹوں کو تباہ کیا۔ ان لمحوں میں پاک فوج کے ساتھ ایک اور ”دستہ“ بھی تیار کھڑا تھا وہ تھا پاکستان کا عوامی لشکر، جو نہ بندوقیں رکھتا تھا نہ بم مگر اس کے ہاتھوں میں دعائیں‘ جذبے اور دعوے تھے

قوم کا لشکر
سرحد سے سوشل میڈیا تک ملک بھر میں عوام نے جس انداز سے اپنی افواج کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہ تاریخ کا روشن باب بن چکا ہے سرحدی علاقوں میں نوجوان لڑکے رات بھر پہرہ دیتے رہے، خواتین نے گھروں میں کھانے پکا کر چیک پوسٹوں تک بھجوائے۔ کوٹلی آزاد کشمیر کی 70 سالہ حاجن بی بی کا کہنا تھا:”ہماری جوانیاں گئی تھیں 1971 کی جنگ میں، اب ہماری دعائیں ہیں۔ فوج کا بچہ، ہمارا بچہ!“
چک امرو کے محمد فیصل اپنی موٹر سائیکل پر دن بھر افواج تک راشن پہنچاتے رہے۔ ان کے مطابق:
”یہ صرف فوج کی جنگ نہیں، ہماری جنگ ہے۔ ہم سب سپاہی ہیں!“
ملک کے طول و عرض میں مساجد میں اجتماعی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا اسکولوں میں طلبہ نے افواج پاکستان کے حق میں تقاریر اور خاکے پیش کیے خواتین نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز، ترانے اور سلامی پیغامات کے ذریعے جذبے کی تپش بڑھائی۔ نوجوان نسل نے Twitter، FacebookاورInstagram پرہم فوج کے ساتھ ہیں ”جیسے ٹرینڈز کو عالمی سطح پر مقبول کیا“۔

پاکستانی میڈیا اور فنکار برادری کا کردار
ریڈیو، ٹی وی اور ڈیجیٹل میڈیا نے24 گھنٹے جنگی صورتحال پر رپورٹنگ جاری رکھی اداکاروں، شاعروں، اور موسیقاروں نے بھی حب الوطنی پر مبنی پیغامات جاری کیے۔ معروف شاعرہ صبیحہ قمر نے کہا:
”یہ لڑائی صرف بارود سے نہیں، جذبے سے جیتی جاتی ہے۔ اور وہ جذبہ، ہمارے گھروں میں اُبل رہا ہے“۔

سیاسی قیادت اور حکومتی اقدامات
وزیراعظم شہباز شریف نے 12 مئی کو ”یوم تشکر“کا اعلان کرتے ہوئے کہا:”یہ قوم کی
جیت ہے ہم نے جنگ میں دشمن کو شکست دی اور امن کے لیے دروازہ کھلا رکھا“۔حکومت نے متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف آپریشن شروع کیے۔ سرحدی گاؤں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، اور ان کے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے خصوصی فنڈ کا اعلان بھی کیا گیا۔

بین الاقوامی منظرنامہ
عالمی برادری نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا چین نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی، جبکہ امریکہ، اقوام متحدہ، اور یورپی یونین نے ثالثی کی پیشکش کی۔
بالآخر 10 مئی کو جنگ بندی پر اتفاق ہوا، مگر اس کے باوجود پاکستان نے اپنی تیاری، حکمت اور وقار سے دنیا کو حیران کر دیا۔

نتیجہ: ایک قوم، ایک عزم، ایک جیت 2025 کی یہ کشیدگی ختم ہو چکی ہے، مگر اس کے نقوش ایک طویل عرصے تک یاد رکھے جائیں گے اس جنگ میں جیت صرف محاذ پر نہیں ہوئی، بلکہ دلوں میں ہوئی پاکستانی عوام نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ یہ قوم محض تماشائی نہیں، بلکہ ایک فعال، متحد اور زندہ قوم ہے افواج پاکستان نے جہاں دشمن کے دانت کھٹے کیے۔ وہیں پاکستانی عوام نے جذبے، اتحاد اور حمایت سے جنگ کو ایک قومی تحریک میں بدل دیا اور یہی ہے پاکستان کی اصل طاقت اس کی فوج اور اس کی عوام!

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں