حسن میمندی سے سلطان محمود غزنوی کے مصاحبوں نے دریافت کیا۔ آج سلطان نے آپ سے کیا کیا باتیں کیں؟ اس نے جواب دیا۔ یہ باہمی اعتماد کی بات ہے۔ گو یہ تم سے چھپی نہ رہیں گی لیکن جو کچھ سلطان مجھ سے کہہ دیتے ہیں آپ سے نہیں کہتے۔ یاد رکھو، سلطان کو مجھ پر بے حد اعتماد ہے۔ میں ان کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچا سکتا۔ جب تم جانتے ہو کہ میں تمہیں نہ بتاؤں گا تو پھر پوچھتے کیوں ہو؟”
حاصل کلام:اعتماد کا بھرم رکھنا انسان کی توقیر میں اضافہ کرتا ہے اور بداعتمادی ذلت و خواری کا باعث بنتی ہے۔ (راجہ امریز علی‘کہوٹہ)
82