اسلام کے اصولوں میں راہ نجات

{jcomments on}حضرت ابوبکر صدیقؓ فرماتے ہیں کہ’’دولت آرزو سے، جوانی خضاب سے اور صحت دواؤں سے حاصل نہیں ہوتی‘‘۔حضرت ابوبکر صدیقؓ کہ یہ خوبصورت بات کسی تشریح کی محتاج تو نہیں مگر کچھ واضح کرنے سے شاید نوجوانوں پر ایک نیا راز کھل جائے دولت کی اگر اصل حقیقت دیکھی جائے تو یہ روپیہ پیسہ نہیں ہو ا کرتی نہ ہی اس کا تعلق گاڑی اور بنگلوں سے ہے دولت درحقیقت وہ نایاب چیز ہے جس کو اللہ پاک نے زمین سے درختوں ،پھلوں اور سبزیوں کی صورت میں پیدا کیا ہے کہیں تو اللہ پاک نے انسان کے لیے اسے خوا گا دیا تو باقی انسان کی یہ خواہش بڑھ سکتی ہے بشرطیکہ انسان مھنت بھی لازمی کرے پھر جوانی تذکرہ ہے اور جوانی دوحقیقت وہی ہے جو اللہ اور اس کے رسولؐ کے تابع ہو جائے پھر جوجوانی اللہ پاک کے حکم کے تابع گزری ہو اس کو بزرگی چھپانے کی ضرورت ہی کیسی ؟ بات آجاتی ہے صحت کی طرف تو اللہ پاک فرماتے ہیں کہ انسان کو شفاء صر ف میں ہی عطاء کرتا ہوں یہاں آپؐ کی مراد ایمان کی مضبوطی کی طرف ہے کہ فقط دواوں پر قناعت نہ کی جائے بلکہ پہلے اللہ رب العزت سے مدد مانگی جائے جو شخص بھی بیماری میں اللہ پاک کو یاد کرتا ہے صحت یاب ہونے پر بھی وہ اللہ پاک کا شکر ادا کرتا ہے نوجوانوں کے لیے آج کا موضوع اس لیے اہم ہے کہ دولت ،جوانی اور صحت کی اصل حقیقت ان سے چھپی نہ رہے لہذا اپنی زندگیوں میں جہاں تک ہو سکے اسلام کے اصولوں کوا پنائیں کہ اسی میں نجات کا ذریعہ اور زیست کی خوبصورتی کا راز پنہاں ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں