اسلام آباد پولیس میں تبادلوں پر سوالات — سینیارٹی سے ہٹ کر تعیناتیاں، پولیس کا مؤقف سامنے آ گیا

ا

سہالہ (حماد چوہدری) اسلام آباد پولیس میں حالیہ تقرر و تبادلوں نے محکمانہ حلقوں میں نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، متعدد مقامات پر باقاعدہ تعینات ڈی ایس پیز کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر انسپکٹرز کو ڈی ایس پی کی ذمہ داریاں سونپنے کا سلسلہ جاری ہے، جسے سینیارٹی اصولوں اور محکمانہ ڈسپلن کے منافی قرار دیا جا رہا ہے۔محکمانہ ضوابط کے مطابق ڈی ایس پی گریڈ 17 کا افسر ہوتا ہے، جب کہ انسپکٹر اس سے جونیئر گریڈ میں آتے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جب مجاز اور تجربہ کار ڈی ایس پیز موجود ہوں تو ان کی جگہ نسبتاً جونیئر افسران کو تعینات کرنا نہ صرف محکمانہ ڈسپلن کو متاثر کرتا ہے بلکہ سینیئر و جونیئر افسران کے درمیان اعتماد کے فقدان کا بھی باعث بن سکتا ہے۔ادھر، سوشل میڈیا پر زیر گردش خبروں کے حوالے سے پولیس حکام کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، سہالہ میں تعینات ڈی ایس پی اشرف اپنی ریٹائرمنٹ کے باعث فرائض سے سبکدوش ہو رہے ہیں، جس کے بعد انسپکٹر محمد علی کو بطور ایس ڈی پی او سہالہ تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، انسپکٹر محمد علی ایک سینئر اور تجربہ کار افسر ہیں اور ان کی ترقی ڈی ایس پی کے عہدے پر متوقع ہے، اسی بناء پر انہیں یہ ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تمام تبادلے اور تقرریاں محکمانہ قواعد و ضوابط، سروس رولز اور ادارہ جاتی ضرورت کے مطابق کی جا رہی ہیں اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی قیاس آرائیوں میں کوئی حقیقت نہیں۔ پولیس کے مطابق محکمانہ فیصلوں میں سینیارٹی اور کارکردگی کو ہمیشہ مقدم رکھا جاتا ہے۔