اسلام آباد (حماد چوہدری ) تھانہ بھارہ کہو پولیس نے دو ماہ قبل جنگلاتی علاقے ڈھوک جیلانی سے برآمد ہونے والی نامعلوم نعش کے اندھے قتل کا معمہ حل کر لیا۔ جدید تفتیشی ذرائع اور مسلسل محنت کے نتیجے میں کیس میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایس ایچ او تھانہ بھارہ کہو رفاقت گجر کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے مقدمہ نمبر 410/25 بجرم 302، 201، 34 تعزیرات پاکستان کی روشنی میں تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مقتول کی شناخت اور ملزمان کا سراغ لگایا۔
پولیس کے مطابق، 29 مئی 2025 کو ڈھوک جیلانی کے جنگل میں ایک نامعلوم نعش ملی تھی جس کی ٹانگیں بندھی ہوئی تھیں اور گلے پر کپڑا لپٹا ہوا تھا۔ تفتیش کے دوران مقتول کی شناخت سبحان ولد علی فرمان ساکن ایبٹ آباد کے طور پر ہوئی۔
تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ مقتول کے اپنے ہی قریبی دوست نوید اختر ولد عدالت خان (سکنہ ایبٹ آباد) اور مجاہد اقبال ولد اللہ بچایا (سکنہ مظفر گڑھ) نے اُسے کام کا جھانسہ دے کر سنگجانی بلایا، پھر اسے ڈھوک جیلانی لے جا کر قتل کر دیا، اور لاش کو وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
ایس ایچ او رفاقت گجر اور ان کی ٹیم نے مسلسل نگرانی، جدید ٹیکنالوجی اور انٹیلیجنس ذرائع کی مدد سے قاتلوں کو گرفتار کیا۔ دونوں ملزمان پولیس حراست میں ہیں اور ان سے مزید تفتیش جاری ہے، جس میں مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے۔
شہریوں نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو نشانِ عبرت بنایا جائے تاکہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔