اتباع رسول میں ہی راہ نجات ہے

محمد شہزاد نقشبندی
بیسویں صدی جہاں پر انسانیت کے لیے آزادی اور ٹیکنالوجی کے ذریعے سہولت و آسانی ، دولت کی ریل پیل لے کر آئی وہیں پر اس کے آغاز کے ساتھ ہی اس کے لئے مشکل ترین دور کا آغاز بھی ہوا جس کے اندر دو عالمی جنگیں لڑی گئی اور ایک میں تو ایٹم بم استعمال کیا گیا جس کے باعث لاکھوں لوگ لمحہ بھر میں لقمہ اجل بن گئے پھر اس کے ساتھ ساتھ کئی اور آسمانی آفات جیسے سمندری طوفان و زلزلہ وغیرہ آ تے ہی رہتے ہیں ایک آفت کی یاد ابھی تازہ ہی ہوتی ہے تو دوسری کے آثار نمودار ہونا شروع ہو جاتے ہیں پھر اس صدی میں کئی ایک پیچیدہ اور مہلک ترین قسم کی بیماریوں نے جنم لیا جنہوں نے ہر خاص و عام کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جن کا ابھی تک علاج بھی دریافت نہیں ہو سکا اور کئی ایک وبائی امراض بھی وقفے وقفے سے دنیا میں تباہی پھیلا رہے ہیں جن میں سے آجکل نمودار ہونے والے کرونا 19 نامی وائرس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اس وقت امریکہ سب سے زیادہ متاثرہو رہا ہے جس میں متاثرہ افراد کی تعداد ڈیڑھ لاکھ کے قریب ہو چکی ہے اس وائرس کی ابھی تک صحیح طریقے سے پہچان اور تشخیص بھی نہیں ہو پا رہی علاج تو دور کی بات ہے یہ متاثرہ فرد کو چند دنوں کے اندر ہی اندر نگل لیتا ہے اس سے دنیا میں ابھی تک ہزاروں اموات ہو چکی ہیں اس سے صرف اور صرف احتیاطی تدابیر کے ذریعے ہی بچاو ممکن ہے جن پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اس موذی مرض سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے ان میں سے اہم چیز متاثرہ شخص یا متاثرہ علاقے کو مکمل طور پر ایسولیٹ کر دیا جائے (یعنی مکمل طور پر علیحدہ رکھا جائے کیونکہ یہ وائرس متاثرہ افراد اور ان کی زیر استعمال کھانے پینے کی اشیاءہوں یا زیر استعمال گاڑی ہو ان سب سے پھیلتا ہے یہ لوہے اور لکڑی وغیرہ پر کئی گھنٹوں تک زندہ رھتا ہے سوائے کپڑے کے) تا کہ یہ آگے پھیل نہ سکے جیسے چائنا نے اپنے متاثرہ صوبے ووہان کا پورے چائنہ سے رابطہ منقطع کرکے اس پر قابو پایا یورپی ممالک اور امریکی عوام نے اس کی حساسیت پر شروع میں توجہ نہ دی اور اب ہزاروں اموات کی صورت میں اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں اور اب پوری دنیا لاک ڈاو¿ن ہو چکی ہے ہوائی اڈے بندہو چکے ہیں مسافر جہاں تھے وہیں پھنس چکے ہیں پوری دنیا میں افرا تفری پھیل چکی ہے کاروبار تباہ ہو رہے ہیں پوری دنیا کی طرح ہمارا پیارا ملک پاکستان بھی کافی حد تک متاثر ہے اور ہو رہا ہے اس سے بچاو¿ کے لیے اقدامات کرنے میں صوبہ سندھ کے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ سب سے آگے ہیں جنہوں نے سب سے پہلے مو¿ثر طریقے سے لاک ڈاو¿ن اور اندرون سندھ اور بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کیا اور اشیائے خورد و نوش کی دوکانیں جلدہی بند کرنے کے احکام بھی جاری کر دیے باقی صوبوں نے ان کی پیروی کرتے ہوئے بعد میں انہی کے فیصلوں کی توثیق کی جیسے آ ج پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے بھی باقی فیصلوں کی طرح اشیائے خورد و نوش کی دکانوں کے اوقات میں کمی کا اعلان کردیا جس کے مطابق اب وہ صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی ھمارے عوام الناس ان احتیاطی تدابیر کو ہوا میں اڑا تے ہوئے بغیر ضرورت کے بھی گھومتے پھرتے نظرآتے ہیں اس انتھائی مھلک بیماری کو نظر انداز کر رھے ہیں چاہیے تو یہ کہ اپنے آپ کو بھی اور دوسروں کو بھی اپنے گھروں میں بیٹھ کر بچائیں اور اس کے پھیلاو¿ کا باعث نہ بنیں اور وہ احتیاطی تدابیر جو ڈاکٹر تجویز کر رہے ہیں ان کو اپنا کر گورنمنٹ کا بھرپور ساتھ دے کر اس سے چھٹکارا حاصل کریں الحمدللہ ہم مسلمان ہیں دین اسلام نے ہماری ہر حوالے سے راہنمائی کی ہے اس وبا کے متعلق بھی ہمارے پیارے نبی مکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ہماری راہنمائی فرماتے ہوے ارشاد فرمایا جب تم سنو کہ فلاں جگہ طاعون کی بیماری ہے تو وہاں نہ جاو¿ اور جب اس جگہ طاعون کی بیماری پھوٹ پڑے جہاں تم رہتے ہو تو وہاں سے باہر نہ نکلو (بخاری ) عبداللہ بھی عامررضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ جب( ملک )شام کی طرف نکلے تھے اور سرغ کے مقام پر پہنچے تو انھیں خبر پہنچی کہ شام میں وبا پھوٹ نکلی ہے حضرت عبدالرحمن بن عوف نے بتایا رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم کسی زمین میں اس سے متعلق سنو تو وہاں نہ جاو¿ اور جب اس جگہ واقع ہو جائے جہاں تم رہتے ہو تو بیماری سے ڈرتے ہوئے وہاں سے نہ بھاگو ( بخآری ) صحیح مسلم کے اندر ان الفاظ کا اضافہ ہے کہ وہاں سے نہ نکلو سوائے اسکے کہ اگر تم آئسولیشن کے اندر جانا چاہتے ہو تو ان تمام احادیث مبارکہ کے اندر ہمیں یہ راہنمائی ملتی ہے کہ جس علاقے کے اندر ایسی وبا پھیل جائے اس کو مکمل لاک ڈاو¿ن کر دینا چاہیے تاکہ یہ مرض آگے نہ پھیل سکے اور باقی لوگ اس وبا سے بچ سکیں ان کی زندگیوں محفوظ رہیں جیسے چائنہ نے لاک ڈاو¿ن کر کے اس کے پھیلاو¿ کو روکا اس میں علمائے کرام کا بڑا اہم کردار ہے کہ وہ لوگوں کو تعلیماتِ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم آ گاہ کریں تا کہ وہ حقانیت اسلام سے آ شنا ھوں اور ان کے ایمان کو مزید تقویت ملے ہر تکلیف دوکھ درد کا مداوا سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی میں پوشیدہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں