ابرار حسین صدیقی 2 فروری 1956 ء شفاعت حسین کے گھر کیمبل پور موجودہ ضلع اٹک میں پیدا ہوئے، ان کے والد محترم پاکستان آرمی آرٹلری میں ملازم تھے ا ن کا ابائی گاؤں کری خدا بخش یوسی بندہ چک بیلی خان روڈ پر ہے تعلیم کا سلسلہ اپنے گاؤں گورنمنٹ پرائمری سکول کری خدا بخش سے شروع کیا۔پرائمری کی تعلیم کری خدا بخش سکول سے جبکہ مڈل سکول بندہ سے آٹھویں کا امتحان پاس کیا 1972 ء میں میٹرک کا امتحان گورنمنٹ ہائی سکول ڈی اے وی کالج روڈ سے امتیازی نمبروں کے ساتھ پاس کیا
۔گورنمنٹ ہائی سکول سہالہ سے پی ٹی سی کا امتحان پاس کرنے کے بعد باقاعدہ تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوگئے۔پہلی پوسٹنگ گورنمنٹ پرائمری سکول جھرکی تحصیل راولپنڈی میں ہوئی، جولائی 1977 میں اپنا تبادلہ راولپنڈی شہر میں مڈل سکول گلشن آباد میں کروا لیا، مگر 1980 میں اپنے آبائی سکول بندہ میں آگئے ابرار حسین صدیقی اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے اب ان کے کندھوں پر تمام بہن بھائیوں کی زمہ داریاں تھیں، والد کی وفات کے بعد بہن بھائیوں کی پرورش ان کے ذمہ تھی، گورنمنٹ ہائی سکول بندہ کو 1975 میں ہائی کا درجہ ملا تھا
پہلی سے دسویں تک ان کی تعلیم و تربیت ان کے نانا ماسٹر امام علی نے کی تھی وہ اپنے دور کے ریاضی کے بہترین استاد تھے یہی ہی وجہ ہے کہ ابرار حسین صدیقی میٹرک تک ہر کلاس میں ریاضی میں پورے نمبرز لیتے رہے، توحید کا ابتدائی درس ابرار حسین صدیقی کو نانا کی گود سے ملا، اس کے ساتھ والدہ محترمہ نے بھی ان کی تربیت اسی انداز میں کی چھوٹی سی عمر میں ماں نے پوری اولاد کو سکھایا جو مہمان آئے اس کو السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کہیں،ہمیشہ سچ بولیں، نماز بالکل نہ چھوڑیں۔والد کی وفات کے بعد والدہ محترمہ نے سب بہن بھائیوں کو اپنے پروں میں چھپا کر رکھا اس مشکل وقت ان کے ماموں عبد الطیف ایڈووکیٹ اور خالو محمد حسین نے ان کے سروں پر شفقت کا ہاتھ رکھے
رکھا اس کے بعد ابرار حسین صدیقی کی پوسٹنگ گورنمنٹ ہائی سکول HIT ٹیکسلا کینٹ ہوگی یہ ان کی زندگی کا ایک سنہری دور تھا سکول کے ہیڈ ماسٹر سید فردوس حسین شاہ صاحب جیسے بہترین منتظم تھے، اس ادارے میں ان کو اپنی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرنے کا موقع ملا، بعد ازاں راجہ فضل الحق رحمہ اللہ کی محبت میں انھوں نے اپنی پوسٹنگ اسلامیہ نمبر ون مری روڈ راولپنڈی کروا لی، مرحوم راجہ فضل الحق رحمہ اللہ کی سرپرستی میں ان کو سیکھنے کے بہترین مواقع ملے،2000 ء سے لیکر 2014 تک اسلامیہ نمبر ون خدمات سرانجام دیں،
یہاں راجہ فضل الحق رحمہ اللہ کے بعد بہت اچھے منتظمین اور فرض شناس اساتذہ عارف حسین راجہ صاحب، چوہدری محمد الیاس صاحب، اور عمران قریشی صاحب کے زیر سایہ ابرار حسین صدیقی نے SSTکے طور پر خدمات سرانجام دیں، اس کے بعد سروس کا آخری حصہ گورنمنٹ ہائی دھاماں سیداں میں گزارا، آخر کار ساٹھ سال عمر پوری کرنے کے بعد یکم فروری 2016 سروس سے بڑے باوقار انداز میں سبکدوش ہوگے، یہ سروس سے باوقار انداز میں سبکدوش ہونا بھی ایک اعزاز کی بات ہے آج کل ریٹائرمنٹ لائف گزار رہیں مگر تعلیم سے ان کا رشتہ اب بھی جڑا ہوا ہے،
وہ وفاق المدارس کا دو سالہ دراسات دینیہ کورس پڑھا رہیں ہیں، ان کے چاروں بیٹے اعلی تعلیم یافتہ اور برسر روزگار ہیں دونوں بیٹیاں بھی تعلیم یافتہ ہیں اور شادی شدہ ہیں ایک بیٹا BS کا طالب علم ہے، ابرار حسین صدیقی کا تعلق آج مسجد، قرآن اور کتاب سے ہے ان کو زندگی کی کوئی ہوس نہیں بڑی باوقار انداز میں زندگی گزار رہیں اللہ تعالیٰ ان کو صحت وعافیت والی لمبی زندگی عطا فرمائے
حضرت آدم ؑ کا وجود جب مٹی اور گارے کے درمیان تھا میں (حضرت محمدﷺ)…
راولپنڈی (حماد چوہدری) راولپنڈی کے رہائشی شہری علی امیر خان نے ایس ایچ او تھانہ…
اسلام آباد (حذیفہ اشرف) — الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ پنجاب میں عام بلدیاتی…
اسلام آباد (نمائندہ پنڈی پوسٹ)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے خلاف…
اسلام آباد (حذیفہ اشرف) پاکستان کے معروف سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر کاشف راجہ جنجوعہ حالیہ…
صوبائی محتسب پنجاب کے دفتر کی جانب سے عوامی آگاہی مہم اور کھلی کچہری کا…