آزاد اُمیدوار محمود شوکت بھٹی 35 سال سے سیاست میں متحرک

چو ک پنڈوڑی (شہزاد رضا‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما امیدوار این اے 51محمود شوکت بھٹی نے پارلیمانی بورڈ کے فیصلہ کو مسترد کر کے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 36برس سے مسلم لیگ سے وابستہ رہا ہوں۔ ادہر یوسی دوبیرن کلاں کے سابق چیئرمین راجہ ندیم احمد نے بھی پی پی 7 سے آزادحیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیاہے۔ دونوں امیدواران کا انتخابی نشان گھڑیال ہے۔ محمود شوکت بھٹی 33سال سے مکمل طور پر سیاست میں سرگرم ہیں 1989میں ممبر ضلع کونسل منتخب ہوئے 1990میں ممبر پنجاب اسمبلی پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے اگلا انتخاب 1991میں ہار گئے 1992میں دوسری مرتبہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے اس طرح میاں نواز شریف کے عروج کے دور میں ان کے ہمسفر رہے 1993 تا 1997 پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں مسلم لیگ ن نے تحریک نجات چلائی۔لاہور جا کر سڑکوں پر کارکنوں کے ساتھ مار کھائی۔لاٹھی چارج‘آنسو گیس کے شیل کا سامنا کیا جب 2002میں عام انتخابات کا اعلان ہوا قا ئد ا عظم مسلم لیگ بنی انھوں نے مسلم لیگ ن کا ٹکٹ ملا کاغذات نامزدگی عدالت سے مسترد ہوئے اس طرح ایک آزاد امیدوار کو مسلم لیگ ن کی حمایت سے انتخاب لڑانا پڑا۔ 33 سا ل علاقہ کے عوام کے ساتھ رہے علاقہ میں خوشی غم کے موقع پر موجود ہوتے ہیں گروپ کی سیاست کے ماہر ہیں بلدیاتی انتخابات سے لے کر قومی وصوبائی انتخابات میں گروپ کے ساتھ الیکشن ان کا خاصہ رہا ہے اس بار بھی این اے 51 اور پی پی 7 کے عوام کی بڑی تعداد کی حمایت انھیں حاصل ہے برایں وجہ آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں 33 سالہ سیاسی کیرئیر ایک وجود رکھتا ہے اور اس کو کسی سطح پر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں