314

یل وقت میں بھی عوامی خدمت ممکن ہے

تحریر چوھدری محمد اشفاق
اس میں کوئی شک کی گنجائش موجود نہیں ہے کہ بلدیاتی اداروں کے سربراہان کو بحالی کے بعد بہت کم وقت ملا ہے کہ وہکوئی خاص کام کر سکیں لیکن اگر عوامی خدمت کا جذبہ دل میں موجود ہو تو تھوڑے وقت میں بھی بہت کچھ کیا جا سکتا ہے اتنا ضرور ہے کہ یو سیز کے بلاک شدہ اکاؤنٹ بحال کیئے جا چکے ہیں اور ان میں اور اگر کچھ بھی نہ ہو لیکن صوابدیدی فنڈز موجود ہیں ان کو استمعال میں لا کر وہ عوامی خدمت کا فریضہ انجام دے سکتے ہیں لیکن ایسا دکھائی نہیں دے رہا ہے بہت سی یو سیز میں چئیرمینوں نے اپنے کونسلز کو بندر بانٹ کر دی ہے اور وہ اپنی اپنی وارڈز میں چھوٹے چھوٹے کام کروا کر باقی ماندہ فنڈز کو بے تکے کاموں پر خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جو کہ عوام کے ساتھ زیادتی ہو گی اب تو چئیرمینوں کو سارے فنڈز استمعال میں لانے کی اجازت بھی مل چکی ہے اب تو وہ کام کروا سکتے ہیں کلرسیداں ن تحصیل کے حوالے سے اگر بات کی جائے تو کہ چلو مان لیتے ہیں کہ پی ٹی آئی کوئی قابل ذکر ترقیاتی کام نہیں کروا سکی ہے تو اب ن لیگ کے بحال شدہ چئیرمین کام کروا کر دکھا دیں اور خود اگر وہ کوئی منصوبہ بندی نہیں کر سکتے ہیں تو چئیرمین یو سی بشندوٹ محمد زبیر کیانی کی کارکردگی ان کے عوامی خدمت کے جذبے اور ان کی نیک نیتی کو سامنے رکھ کر ہی کچھ کر دکھائیں انہوں نے یہ بات زہن کے قریب بھی نہیں آنے دی ہے کہ ان کے پاس وقت بہت کم ہے ان کے زہن میں صرف ایک بات تھی کہ جو کام میں نے ادھورے چھوڑے ہیں سب سے پہلے ان کو مکمل کرنا ہے انہوں نے اپنے کونسلرز کا اجلاس بلوایا اور ان کے سامنے اپنا مشن رکھاسب نے متفقہ طور پر اجازت دے دی کہ ہم عوامی خدمت کیلیئے منتخب ہوئے تھے اور عوامی مفاد کو ہی ترجیح دیں گئے لہذا انہوں نے اپنے تمام صوابدید ی فنڈز بشندوٹ نئی آبادی کے ایک ایسے روڈ پر خرچ کر دیئے ہیں جو پچھلے ستر سالوں سے پختہ ہونے کا انتظار کر رہی تھی انہوں نے اس کو نہایت ہی قلیل وقت میں مکمل کروا کر عوامی نمائندہ ہونے کی واضح مثال قایم کر دی ہے جس کی تحصیل کلرسیداں میں بھی کوئی مثال نہیں مل رہی ہے ایسے ہوتے ہیں عوامی نمائندے جن کو عوامی مفاد پہلے اور باقی کام بعد میں نظر آتے ہیں جب کے ان کی پڑوسی یو سی غزن آباد اور گف میں ایسا کوئی کام دیکھنے اور سننے کو نہیں ملا ہے جو بحال ہونے والے بلدیاتی نمائندوں نے سرا انجام دیا ہو چئیرمین یو سی بشندوٹ اس حوالے سے کلرسیداں میں بازی لے گئے ہیں حالانکہ جتنے صوابدیدی فنڈز ان کے پاس آئے ہیں اتنے دیگر یوسیز میں بھی ضرور موجود ہیں لیکن بات عوامی مفاد کے جذبے کی ہے جن میں عوامی خدمت کا جذبہ موجود تھا انہوں نے تھوڑے پیریڈ کو آڑے نہیں آنے دیا ہے اور وہ کام کر دکھایا جو کوئی بھی نہیں کروا سکا ہے جو روڈ چئیرمین یو سی بشندوٹ نے پختہ کروائی ہے وہ صرف یو سی کے عوام کے مفاد میں نہیں بلکہ پورے علاقے کیلیئے مفید ثابت ہو گی کلرسیداں چوکپنڈوڑی سے روات کی طرف جانے والے اور روات سے کلرسیداں کی طرف جانے والے افارد کو یک بائی پاس کی سہولت حاصل ہو گئی ہے وہ بجائے مین کلرسیداں روڈ پر جانے کے ادھر سے ہی بغیر رش میں پھنسے اپنا سفر مکمل کر سکیں گئے ان کا یہ منصوبہ پورے علاقہ کے مفاد میں ثابت ہو گااگر دیگر تمام بلدیاتی نمائندے بھی زبیر کیانی کی تقلید کریں تو عوای مفاد میں بہت سی بہتری پیدا ہو سکتی ہیاور تھوڑے وقت میں بھی بہت کچھ کیا جا سکتا ہے اسی طرح شاہ باغ تا نوتھیہ روڈ جو علاقے کی بدقسمتی کی وجہ سے نہیں بن سکی ہے چئیرمین یو سی غزن آباد کے پاس بھی صوابدیدی فنڈز موجود ہوں گئے اگر وہ بھی تھوڑے عرصے کیلیئے زبیر کیانی بن جائیں اور اپنی یو سی کے تمام فنڈز مذکورہ روڈ پر خرچ کر دیں تو کچھ بہتری آ سکتی ہے مانا کہ اتنے فنڈز میں روڈ نہیں بن سکتی ہے لیکن اس کی ٹوٹ پھوٹ دور کی جا سکتی ہے اس میں موجود کھڈوں کو بھرا جا سکتا ہے اگر اتنا کام بھی ہو جائے تو اس وقت جو سفری مشکلات درپیش ہیں ان میں کمی ممکن ہو سکتی ہے زبیر کیانی نے اپنے فنڈز عوامی مفاد میں خرچ کر کے اپنی یو سی کے عوام اور پورے علاقے کے عوام کے دل جیت لیئے ہیں ا ان کے سامنے سرخرو ہو گئے ہیں اور اسی خدمت کے بل بوتے پر وہ دوبارہ بھی اپنے عوام کا سامنا بخوبی کر سکیں گئے اور عوام کی یہ درینہ خواہش ہو گی کہ ایسے چئیرمین ہی ان کی بہتر خدمت کا فریضہ انجام دے سکتے ہیں اور ایسے نمائندے ہی ان کی ضرورت ہیں اور بلا شبہ وہ ایک بہترین مثالی چئیرمین عوام کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے عوامی نمائندے ثابت ہوئے ہیں عوام کو بھی ایسے نمائندوں کی ضرورت ہے جو ان کیلیئے کچھ کر سکیں ان کیلیئے بہتر سوچ سکیں عوام بھی بہت سیانے ہو چکے ہیں وہ صرف باتوں سے نہیں بلکہ عملی کام کرنے والوں کو ہی ترجیح دیں گئے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں