جہلم شہر سمیت چوک چوراہوں سڑکوں کے دونوں اطراف قائم ہوٹلز مالکان چائے، کھانوں سمیت دیگر اشیاء خوردونوش کے من مانے نرخ وصول کرنے میں مصروف، عام آدمی کیلئے ہوٹل سے دال کھانا بھی محال ہو کر رہ گیا ہوٹلز مالکان عوام کی چمڑی ادھیڑ رہے ہیں کوئی سرکاری محکمہ پوچھنے والا نہیں، ہوٹلوں کیلئے سرکاری نرخ نامے جاری نہ ہونے کی وجہ سے بااثر ہوٹل مالکان من مانے نرخ وصول کررہے ہیں اضافی بل کی تفصیلات پوچھنے پر بد تمیزی کرنا ہوٹل مالکان اور ملازمین کا وطیرہ بن چکا ہے، دال کے نرخ ڈیڑھ سو روپے سے 2 سو روپے فی پلیٹ جبکہ پیاز کھیرے پر مشتمل سلاد بھی 100 روپے فی پلیٹ، چائے فی کپ 50 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے روٹی کے نرخ ہوٹل مالکان نے اپنی مرضی کے وصول کرنے شروع کررکھے ہیں، اس طرح فی روٹی کا ریٹ 20 روپے وصول کیا جارہاہے۔ عام آدمی کیلئے ہوٹل سے دال روٹی کھانا بھی مشکل ہو گیا ہے غیر معیاری کھانوں کی شکایت بھی زبانِ زد عام ہے، انتظامیہ کی جانب سے ہوٹل مالکان کیلئے نرخ نامے جاری نہ کرنے کی وجہ سے ہوٹل مالکان اپنی مرضی کے ریٹ وصول کررہے ہیں عوامی حلقوں نے کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس سے مطالبہ کیا ہے ضلع بھر میں موجود ہوٹلز میں کھانوں کے نرخ سرکاری سطح پر مقرر کئے جائیں اور معیار کی چیکنگ کیلئے پنجاب فو ڈ اتھارٹی کو متحرک کیا جائے تاکہ مضر صحت اور مہنگے داموں کھانے فروخت کرنیوالے مالکان کے خلاف مقدمے درج کئے جائیں۔
148