گورنمنٹ گریجویٹ کالج اٹک میں 27 اکتوبر 2025ء کو کشمیر اور کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ دن ہندوستان کی بربریت، غیر منصفانہ پالیسیوں اور ظالمانہ اقدامات کے خلاف یومِ سیاہ کے طور پر منایا گیا۔








ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ہدایت کے مطابق کالج میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا، جس میں طلبہ و طالبات کو مسئلہ کشمیر کی تاریخی، سیاسی اور انسانی اہمیت سے آگاہ کیا گیا۔ مقررین نے بتایا کہ گذشتہ 78 برسوں سے بھارت نے وادیٔ کشمیر میں ظلم و ستم، انسانی حقوق کی پامالی اور شہادتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
سیمینار کے اختتام پر طلبہ و طالبات نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے حق میں اور بھارتی مظالم کے خلاف ایک پُرجوش ریلی نکالی۔ شرکاء نے نعروں کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا اور کشمیری بھائیوں کو پاکستان کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا بھرپور یقین دلایا۔
تاریخی اعتبار سے 27 اکتوبر 1947ء کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، جب بھارت نے دھوکے اور طاقت کے زور پر اپنی فوجیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں داخل کر کے ناجائز قبضہ کر لیا۔ اُس وقت ریاست جموں و کشمیر ایک خودمختار مسلم اکثریتی خطہ تھا، جس کے حکمران مہاراجہ ہری سنگھ تھے۔ عوام کی اکثریت پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتی تھی، مگر بھارت نے ایک مبینہ الحاق کی دستاویز (Instrument of Accession) کے ذریعے قبضہ جما لیا۔
اس فوجی قبضے کے بعد بھارتی افواج نے ظلم و بربریت کا بازار گرم کر دیا، ہزاروں کشمیری شہید ہوئے، خواتین بے گھر ہوئیں، اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں۔
اسی پس منظر میں پاکستان، آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں 27 اکتوبر کو “یومِ سیاہ” کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ دنیا کو یہ باور کرایا جا سکے کہ کشمیری عوام آج بھی اپنے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، اور بھارت کا تسلط اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور انسانی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔