112

گوجر خان اسمگلنگ کے دوران برآمد شدہ آٹا بلیک میں فروخت ہونے لگا

گوجرخان (نمائندہ پنڈی پوسٹ) محکمہ خوراک کی جانب سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی،12ٹرکوں کے ذریعہ اسمگلنگ کی کوشش کے دوران سرکاری قبضہ میں لئے گئے کروڑ ہا روپے مالیتی اعلیٰ ترین معیار کے انتہائی قیمتی سُپر فائن آٹے اور میدے کی سول جج جناب ِظل ہما کے عدالتی حکم کی روشنی میں سرکاری قیمت پرسرعام فروختگی کا عمل رکواکرمحکمہ خوراک کے بعض مقامی افسران واہلکارا ن ”آٹاڈیلرز مافیا“کی ملی بھگت سے بلیک مارکیٹ کے ذریعہ کروڑوں کی دیہاڑیاں لگانے کیلئے سر گرداں،آٹا ریلوے اسٹیشن کے پہلومیں واقع محکمہ خوارا ک کے سرکاری گودام میں رکھ کرعوام کو فراہمی بالکل معطل، راحت بیکری پلازہ کے قریب مقررہ سیلز پوائنٹ پر لوگوں کا ہجوم، یادرہے کہ گذشتہ روزبلیک مارکیٹنگ کی کوشش گوجرخان پریس کلب کے کوآرڈی نیٹر محمد یاورمنیر ملہوترہ،پریس فوٹو گرافر خواجہ جہانزیب جیبی اور علاقہ کی سرکردہ سیاسی،سماجی شخصیت خواجہ اسلم نے سیکڑوں صارفین کے ہمراہ اپنی عملی کوششوں سے ناکام بناتے ہوئے اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر سیف اللہ سوہل،سرکاری اداروں،مقامی پولیس اورخفیہ ایجنسیوں کے اہلکاران کی موجودگی میں گذشتہ شام گئے تک سر عام قطاروں میں کھڑے لگ بھگ 700مردو خواتین کو آٹا دلوایاتاہم رات پڑنے پر پہلے ٹرک کے تقریباً 300تھیلوں کی فروخت نہ صرف آج صبح کیلئے ملتوی کر دی گئی تھی بلکہ اسسٹنٹ کمشنر میاں مراد حسین نیکوکارہ نے یقین دلایا تھا کہ عدالتی حکم کی روشنی میں آٹے کی فروختگی کے عمل کو مزید بہتر بنانے کیلئے محکمہ خورا ک کے ایک اور اسٹنٹ فوڈ کنٹرولر کی خدمات بھی حاصل کر رہے ہیں مگرآج دوسرے روزمحکمہ خوراک کے مقامی آفیسرز نے آٹاڈیلرزایسوسی ایشن کے صدر مرزا شاہد کے ہمراہ عدالتی حکم کے بر عکس آج دوسرے روز آٹے کی فروختگی مکمل طور پر معطل کرادی ہے،ضرورت اس امر کی ہے فاضل معزز عدالت اس آٹاومیدہ کو بلیک مارکیٹرز سے بچاتے ہوئے باقی ماندہ آٹے کی شفاف انداز میں سر عام فروختگی کیلئے راست اقدامات اٹھائے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں