128

گوجرخان میں یونیورسٹی کے قیام کیلئے فوری کام شروع کرنے کی ہدایت

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے گوجر خان میں پنجاب یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس کے قیام پر کام شروع کرنے کی ہدایت کردی۔ اسپیکر نے کہا کہ گُوجر خان میں ایک اعلیٰ معیار کی یونیورسٹی کا کیمپس کھولنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یونیورسٹی کے قیام سےگُوجر خان کے علاوہ قریبی قصبوں اور شہروں بالخصوص چکوال، کلر سیداں اور روات کی ایک بڑی آبادی مستفید ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی، گُوجرخان میں کیمپس کے قیام کے لیے پی سی ون کے ساتھ مالی سال 23-2022 کے لیے اے ڈی پی کے تحت فنڈنگ ​​کے لیے رضامندی حاصل کرے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے گوجر خان میں اپنے کیمپس کے قیام پرعمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ پلاننگ نے یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس کے قیام کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو مالی سال 23-2022 کے بجٹ میں 3271.12 ملین روپے کے فنڈ مختص کرنے کے لیے سفارش کر دی۔ شعبہ پلانگ نے یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس کے مستقل انتظام تک عارضی انتظام کے تحت کلاسز کے فوری اجراء کے لیے 637.2 ملین روپے مختص کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔

گوجرخان کو ضلع بنانے اور یونیورسٹی کے قیام کے لیے ماضی میں بہت نعرے لگائے گئے مگر عملی طور پر تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی تھی گوجرخان سے اکثریت قومی اسمبلی کی زینت بننے والے راجہ پرویز اشرف اور مسلم لیگ ن کے راجہ جاوید اخلاص نے متعدد مواقع پر گوجرخان کو حقوق دلانے کی بات کی یہاں تک کے راجہ پرویز اشرف جب یوسف رضا گیلانی کی نا اہلی کے باعث وزیراعظم بنے تو گوجرخان جلسہ کے لیے آئے اس موقع پر انھوں نے بڑے زور و شور سے اعلان کیا کہ ’’پوٹھوہاریو گوجرخان ضلع بنڑی گیا وے‘‘میں وزیراعلیٰ (اس وقت کے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف) سے بات کر آیا ہوں جلد نوٹیفکیشن ہو جائے گا مگر وہ دن اور یہ دن اہلیان گوجرخان ضلع بناو تحریک پر آوازیں اٹھتی رہتی ہیں لیکن اس کے باوجود گوجرخان کے نوجوانوں کو مفت رکشے خواتین کو سلائی مشینیں راجہ پرویز اشرف نے مہیا کیں اور روزگار کی فراہمی کے لیے بھی بہت کوششیں کی دوسری جانب راجہ جاوید اخلاص اہلیان گوجرخان کے لیے کوئی بڑا پراجیکٹ لانے میں کامیاب نہیں ہو سکے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں