
اسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ گوجرخان کے لیے پنجاب یونیورسٹی کا ایک کیمس اور ماں بچہ ہسپتال کی منظوری وفاقی حکومت نے دیدی ہے انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف سے باقاعدہ منظوری لی گئی ان کا کہنا تھا کہ گوجرخان اور اہلیان گوجرخان کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہوں
وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیرِ اعظم کی جانب سے گوجر خان میں پنجاب یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس اور ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کی منظوری دے دی گئی۔ اسپیکر کا کہنا ہے کہ گوجر خان اور ملحقہ علاقوں میں صحت اور تعلیم کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر وسائل کو بروئےکار لایا جائے گا

پی ڈی ایم اتحاد میں شامل جماعتیں مفاہمتی سیاست پر عمل پیرا ہے جبکہ حلقوں کی سطح پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتیں اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں سوشل میڈیا پر ن لیگ اور پی پی کے ورکروں کے درمیان نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے ن لیگ یونیورسٹی کیمپس کی منظوری اپنی کامیابی اور پیپلزپارٹی والے اسے اپنی جماعت کی کامیابی قرار دے رہے ہیں ن لیگ کے رہنما سابق رکن اسمبلی جاوید اخلاص اور پیپلزپارٹی کے راجہ پرویز اشرف موجودہ اسپیکرقومی اسمبلی یونیورسٹی کیمپس کی منظوری کو اپنی اپنی فتح قرار دے رہے ہیں مگر چونکہ راجہ پرویز اشرف حکومت کا حصہ ہیں اور اعلیٰ ترین منصب پر فائز ہیں لہذا یہ کاوش انہی کے سر ہے گوجرخان میں عرصہ دراز سےپوٹھوہاریونیورسٹی اور ضلع کے قیام کا مطالبہ کیا جارہا ہے راجہ پرویز اشرف وزیراعظم بننے کے بعد جب پہلی بار گوجرخان جلسہ کے لیے آئے تھے تو اس وقت وفاق میں پیپلزپارٹی جبکہ پنجاب میں ن لیگ اقتدار میں تھی راجہ پرویز اشرف نے خطاب میں کہا تھا ’’پوٹھوہار آلیو تیار ہو جاؤ میں میاں شہباز کو گوجرخان ضلع نی منظوری کنی آیاں‘‘ جلسہ گاہ میں موجود شہریوں نے پرزور تالیوں میں اس بات کو سراہا تھا مگر وقت نے ثابت کیا کہ گوجرخان ضلع بنا اور نہ ہی پوٹھوہار یونیورسٹی دلچسب بات یہ ہے کہ اس وقت کے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز جو آج وزیراعظم اور راجہ پرویز اشرف اسپیکرقومی اسمبلی ہیں