جہلم(نمائندہ پنڈی پوسٹ)جہلم اندرون شہر کے گلی محلوں میں گندگی اور جانوروں کی غلاظت کے ڈھیروں نے شہریوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی،گندگی اور گوبر کے ڈھیروں کی وجہ سے مچھر اور دیگرحشرات الارض پرورش پانے لگے جو موذی اور جان لیوا امراض پھیلانے کا موجب بن رہے ہے،شہری مختلف امراض میں مبتلا ہو کر ہسپتالوں کی جانب رجوع کرنے لگے،گندگی اور گوبر کے ڈھیر ماحولیاتی آلودگی کا سبب بھی بننے لگے،متعلقہ محکمے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے میں مصروف،شہریوں کا ڈسٹرکٹ آفیسر ماحولیات، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی / ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق جہلم اندرون شہر کے رہائشیوں نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بااثر افراد نے گلی محلوں میں بھینسوں کے باڑے قائم کر رکھے ہیں جبکہ میونسپل کمیٹی کے سینٹری ورکرز اندرون شہر کے گلی محلوں میں صفائی کرنے کی بجائے شہر کی مخصوص سڑکوں کی صفائی کرکے اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہو جاتے ہیں جس کیوجہ سے شہر کے گلی،محلوں میں گندگی اور غلاظت کی بھرمار ہو چکی ہے گلیوں کے راستوں میں پھیلنے والی گندگی کے باعث شہریوں کو آمدورفت جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ چھوٹے چھوٹے معصوم بچے گندگی کے جراثیموں کی وجہ سے موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں شہریوں نے ڈسٹرکٹ آفیسر ماحولیات، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی، ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ اندرون شہر میں قائم بھینسوں کے باڑوں کے خاتمے کیلئے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ ننھے بچوں کو موذی امراض سے محفوظ بنایا جا سکے۔
109