189

گرمیوں کی آمد‘کپڑے اور جوتے غریب کی پہنچ سے دور

گرمیوں کے موسم والے کپڑوں اور جوتوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں، بازاروں میں خریداروں کا رش، کپڑے اور جوتوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ سے سفید پوش اور غریب طبقہ بھاؤ پوچھنے تک ہی محدود، گرمی کے موسم والے کپڑوں اور جوتوں کی مانگ میں اضافہ ہونے سے شہر کے بازاروں میں خریداروں کے رش میں دن بدن اضافہ ہوتا نظر آرہاہے، بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کے لئے دکانداروں نے بھی کپڑوں اور جوتوں کی قیمتوں میں 50 فیصد تک کا اضافہ کرکے مہنگائی کا طوفان برپا کر رکھا ہے

شہریوں کا کہنا ہے کہ دکانداروں نے اپنی دکانوں کے کرایہ جات کے حساب سے جوتوں اور کپڑوں کی قیمتوں کو مقرر کررکھا ہے، سروے کے دوران شہریوں نے بتایا کہ گرمی آتے ہی شہر کے دکانداروں نے کپڑے اور جوتوں کی قیمتوں میں من پسند اضافہ کرکے ہماری جیبوں پر ڈاکہ ڈالنا شروع کررکھا ہے، غریب طبقے کے لئے خریداری کرنا کسی صورت بھی آسان دکھائی نہیں دیتا، دکاندار صارفین کی مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے لوٹ مار کا بازارگرم کئے ہوئے ہیں،

شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کپڑے اور جوتوں کی مہنگائی کو روکنے کے لئے عملی اقدامات کی اشد ضرورت ہے جس کے لئے منافع خور دکانداروں کے خلاف کارروائی کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ غریب طبقہ بھی موسم کے حساب سے اپنے اور اپنے بچوں کے تن کو ڈھانپ سکیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں