کوٹلی( نمائندہ پنڈی پوسٹ)آزاد کشمیر کا عدالتی نظام انصاف دینے سے قاصر،دادا کا مقدمہ آج بھی پوتا بھگت رہا ہے،پیشہ ور مقدمے بازوں کی چاندی اور سائلان انصاف کے لیے در بدر،ٹھیکہ مار وں نے عدالتوں کو قانون کے نام پر یرغمال بنا رکھا ہے،جھوٹے اور جعلی کیسوں کے زریعہ سادہ وح لوگوں کو لوٹنا معمول بن گیا،دیوانی مقدمات کی وساطت سے عام آدمی کو بلیک میل کیا جاتا ہے،عدالتی نظام کی تبدیلی ناگزیر،انصاف کی سست روی کے ستائے ہوئے لوگوں کے انسانی حقوق کی تنظیموں نے عدالتی نظام کی تبدیلی کے لیے تحریک چلانے پر غور شروع کر دیا،عدالتوں اور قانون کے زریعہ لوگوں کو زیر بار کرنے والوں کو لگام دی جائے،مقدمات برائے تاوان کا سلسلہ بند نہ ہونا شدید ظلم ہے ۔سائلان کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کی عدالتوں میں آج بھی صدیوں سے چلنے والوں مقدمات کا فیصلہ نہ ہو سکا اور انصاف کے لیے دادا کی پکار پوتا نے جاری رکھی ہوئی ہے،سست رور عدالتی نظام اور قدیم ضابطوں سے پیشہ ور مقدمات بازاور لینڈ مافیا مستفید ہورہی ہے جبکہ عام سائل انصاف کے لیے مارا مارا پھرتا ہے،عام آدمی کو مقدمہ کے زریعے بلیک میل کر کے لوٹا جاتا ہے،ہزاروں لوگ اپنی قیمتی زمینوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں،ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر کا عدالتی نظام انصاف دینے کے بجائے ظلم کرنیکے لیے استعمال ہو رہا ہے،ہر سال کئی انصاف کے متلاشی پیشہ ور مقدمہ بازوں کے آگئے سرنڈر ہو کر لاکھوں کی زمینوں سے محروم کر دئے جاتے ہیں،پیشہ ور مقدمہ باز کمال مہارت اور خوبصورتی سے عدالتوں کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہیں،قانون کے نام پر عام آدمی کا لٹنا معمول بن چکا ہے۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انصاف کے متلاشی مگر انصاف سے محروم لوگوں کی مدد کے لیے انسانی حقوق کی تنظیموں نے عدالتی نظام کی تبدیلی اور پیشہ ور مقدمہ بازوں سے نجات کے لیے ایک ہمہ گیر تحریک شروع کرنے پر غور شروع کر دیا ہے،یہ مطالبہ زوروں پر ہے کہ عدالتی نظام کو فوری تبدیل کیا جائے۔{jcomments on}
203