ملکی نظم نسق چلانے کے لیے ادارے اور سرکاری محکمے اہم کردار ادا کرتے ہیں اور سرکاری محکموں کو چلانے میں سرکاری ملازمین کا کردار اہم ہوتا ہے سرکاری ملازمین حکومتی مشینری چلانے کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتے ہیں اور ملک و قوم کی ترقی کے لئے
حکومتی ٹارگٹ کے حصول کے لئے حوصلہ افزاء نتائج فراہم کرتے ہیں اور بعض حساس اداروں کے ملازمین تو زندگیاں خطرات سے مقابلہ کرتے ہوئے گزار دیتے ہیں۔ بعض محکموں کی تنحوائیں تو بہت اچھی ہیں لیکن بہت سے صوبائی محکموں کی تنخواہیں اتنی کم ہیں کہ ملازمین کا چھوٹا طبقہ ہر وقت عالم نزع میں رہتا ہے فوج پارلمنٹیرین جو ڈیشری اور چند دیگر اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں دوگنا سے تین گنا تک ہیں ان اداروں کے ملازمین کے کام کی اہمیت کے پیش نظر ان کی تنخواہیں ضرور بڑھائی جائیں لیکن ان کے علاوہ دیگر اداروں کے سول اور کم تنخواہ یافتہ ملازمین جو گریڈ ایک تا سولہ میں کام کرتے ہیں ان کی تنخواہ مذکورہ بالا اداروں سے کہیں کم ہیں ان ملازمین کی ضررویات بھی دیگر ملازمین کی طر ح ہوتی ہیں ان کے بچوں کی پڑھائی اور شادیوں پراخراجات کی ضرورت ہوتی ہے سول ملازمین حکومتی مشینری کے پرزے ہوتے ہیں لیکن اُن کے اپنی زندگی بھیک مانگنے والوں سے بھی زیادہ قابل رحم ہوتی ہے اور اُن کی حالت یہ ہوتی ہے کہ تنخواہ سے ساری زندگی صرف ایک یا دو بچوں کی شادی بمشکل کر سکتے ہیں انہیں اپنے مزید بچوں کے لئے قرض کے بوجھ تلے دبنا پڑتا ہے جو ساری بقایا زندگی قرض اتار نے میں گزر جاتی ہے اور ہمیشہ احساس محرومی کا شکار رہتے ہیں سرکاری ملازم اپنی سفید پوشی سے بھی محروم رہتا ہے زندگی بھر اپنے بچوں کو چھت تک بھی صیح طریقے سے فراہم کرنے سے قاصر رہتا ہے اگر گھر میں کوئی ایک فرد بیمار ہو جائے اور اگر اس کے علاج پر چند ہزار خرچ ہو جائیں تو ان چند ہزاروں کی کو کور کرتے کرتے کئی مہینے لگ جاتے ہیں ملازمین کے لئے میڈیکل الا ؤنس بہت تھوڑا ہے اور اس سے صرف پیٹ درد کا علاج ہی ہو سکتا ہے جبکہ بیماری کے لئے دوائیاں خرید نے کے لئے اور کئی دروازے کٹھکٹانے پڑتے ہیں بچوں کی کوئی خواہش بھی پوری کرنا بہت تکلیف دہ عمل ہو تا ہے ملازم جس حال میں بھی ہوتا پوری نوکری اُسی حال میں گزار دیتا ہے سرکاری ملازمین اپنی خدمات کے اعتبار سے بھی اہم ہوتے ہیں لیکن گریڈ ایک تا سولہ سے ایک طبقہ نہایت ہی اہم ہوتا ہے وہ ہے کلیریکل سٹاف جس کا کم چھوٹے ملازمین اور افسران بالا کے درمیان سیڑ ھی کا کر دار ادا کرنا ہوتا ہے روزہ مرہ کے دفتری امور فائلیں تیار کرنا اُن کو نیچے سے اوپر پہنچانا افسران سے منظوری لینا بعد میں مزید کا روا ئیاں کرنا انہی کا کام ہوتا ہے عوام سے روابط ان کو مطمئن کرنا اپنے محکمے کو بدنامی سے بچانا تک بھی کلرک حضرات کی زمہ داریوں میں شامل ہوتا ہے کلریکل سٹاف اپنے سے نیچے اور اوپر دونوں طبقوں کے سامنے جوابدہ ہوتا ہے اور ساتھ ساتھ اپنی سفید پوش بھی قائم رکھتا ہے چھوٹے طبقے کے ملازمین اور اپنے سے بڑے طبقے کی باتیں بھی کلرک ہی کو سننا پڑتی ہیں لیکن اس بظاہر سفید پوش اور حقیقت میں یہیں طبقے کی تنحواہیں ہوں پر جب غور کی جائے رونا آتا ہے آل پاکستان کلرک ایسوسی الیشن نے ایک لمبے عرصہ سے مہم شروع کر رکھی تھی کہ کلریکل سٹاف کی اپ گڑیڈیشن کی جانے کئی دفعہ مظاہرے و غیرہ بھی کیے گئے آخر کار و زیرا علی پنجاب میاں شہباز شریف نے کلرکوں کے حال پر رحم کرتے ہوئے ان کی بات مان لی اور سال نو کے موقع پر بورے پنجاب کے لاکھوں کلرکوں کو اپ گریڈ کرنے کی خوشخبری سنا کر اُن کے دل جیت لئے اعلان کے مطابق جونئیر کلرک کو گریڈ 7 سے گریڈ 11 سنےئر کلرک کو گریڈ 9 سے 14 اور اسٹنٹ کو گریڈ 14 سے 16 اور سپرنٹنڈنٹ کو 16 سے ریگولر گریڈ 17 دے اپ دیا ہے و زیر اعلی کے اس احسان عظیم پر کلرکوں کے چہرے خوشی سے جگمگا گئے اور خوشی میں مختلف کلرک تنظیموں کی طرف سے بڑے بڑ ے شہروں میں وزیر اعلی زندہ یاد ریلیاں نکالیں اور خراج تحسین پیش کیا ہے سب سے بڑھ کر خو ش آئند بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ کے علان کے بعد دو دنوں میں باقاعدہ نو تیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے اس اعلان سے کلرکوں کو بہت سے مالی فوائد حاصل ہو گئے ہیں اور اپ ان کے گریڈ بھی قابل فخر صورت حال اختیار کر گئے ہیں وزیر اعلی پنجاب کے اس اعلان سے کلر کوں کا درینہ مطالبہ پورا ہو گیا ہے گریڈ 1تا 4 کے ملازمین کو چند ماہ پہلے ہی اپ گریڈ کر دیا گیا تھا ان اعلانات سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ وزیر اعلی شہباز شریف غریب پر ور اور ملازم دوست ہیں ان کے اس اقدام سے کلرک مزید فعال ہو کر کام کریں گے اور ان کی عوام اور سرکاری اداروں کے درمیان ہم آہنگی بڑھے گی سرکاری ملازمین خوشحال ہوں گے تو اپنی ذمہ داریاں بھی احسن طریقے سے انجام دے سکیں گے موجودہ حکومت سے مزید امید کی جاتی ہے کہ وہ ملازمین کی حقیقی پر یشانیوں کی دور کرنے میں اہم کر دار ادا کرے گی اور اپنے انسانی حقوق کے علمبردار ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے سول ملازمین کے مصائب کو کم کرے گی اور گزشتہ تمام ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنحواہ میں ضم کر کے ملازم دوستی کی مثال قائم کریگی۔{jcomments on}