منگل کا دن کلرسیداں کی تاریخ کا سیاہ ترین دن مختلف واقعات میں دو خواتین سمیت پانچ افراد کو خون میں نہلا دیا گیا، دو زخمی ہو گئے. تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کلرسیداں شہر سے ملحقہ گاؤں ڈھوک کشمیریاں کمبیلی صادق میں بہن ثوبیہ کو بھائی عثمان نے غیرت کے نام پر قتل کر دیا یہ واقعہ رات ساڑھے آٹھ بجے کے قریب پیش آیا کچھ ہی دیر بعد دوسرے واقعہ میں کلرسیداں کے ہی نواحی گاؤں ڈھوک مک میں نامعلوم افراد نے رخسانہ بی بی زوجہ محمد شبیر اور اسکے بیٹے محمد صغیر ولد محمد شبیر کو قتل جبکہ شبیر ولد فضل داد کو شدید زخمی کر دیا
محمد صغیر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ملازمت کرتا تھا جو کہ محکمہ صحت کا ملازم تھا واقعہ میں صغیر کی ماں رخسانہ بی بی بھی جاں بحق ہو گئیں اور والد شبیر زخمی ہو ئے
فائرنگ کے واقعہ کا آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے نوٹس لیتے ہوئے آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کر لی ،آئی جی نے پولیس کے اعلیٰ افسران کو موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائز ہ لینے کی ہدایت کی جس کے بعد پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ کلرسیداں موجود رہے
وقوعہ کے بعد نعشوں کو جب ہسپتال منتقل کیا گیا مزید کسی نقصان کے پیش نظر ہسپتال کے مین گیٹ کو لاک کر دیا گیا اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی
گزشتہ روز ہی ایک اور واقعہ میں سرصوبہ شاہ کے رہائشی شمروز اور خان نامی شہریوں کو فتح جنگ کے علاقہ کھنڈا میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا واقعہ سے متعلق مزید تفصیلات سامنے نہیں آسکیں ۔
ایک اور واقعہ میں مین پنڈی روڈ پر واقعہ شاہین سکول کے سامنے برطانیہ پلٹ فیملی کو لوٹ لیا گیا ۔دوبیرن روڈ پر واقعہ گاؤں دھمالی میں جانوروں کے ڈیرے پر فائرنگ سے جانوروں کی ہلاکتیں واقعہ ہوئیں کلرسیداں پولیس تمام واقعات پر کارروائی جاری رکھے ہوئے ۔گزشتہ رات 9 سے 10 بجے کے درمیان کلر سیداں دھمالی گاوں جبہ میں الصفہ سکول دہمالی کے پرنسپل محمد اشفاق کے مویشیوں کے ڈیرے پر نامعلوم افراد کی اندھا دھند فائرنگ فائرنگ سے ڈیرے میں موجود محمد اشفاق کی 1 گائے کو 2 فائر لگے جوکہ موقع پر ہلاک ہو گئی اور دوسری گائے کو ٹانگ پر فائر لگی جوکہ زخمی ہو گئی ڈیرے پر موجود محمد اشفاق کے چچا عبدالروف نے چھپ کر اپنی جان بچائی اور نامعلوم افراد فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے محمد اشفاق نے تھانہ کلر سیداں میں مقدمہ درج کرا دیا
ادھر واقعات پر عوام نے سوشل میڈیا پر پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے کر دئیے عوام کا کہنا ہے کہ پولیس قانون کے نفاذ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے کلرسیداں راولپنڈی کا پرامن ترین علاقہ ہے یہاں پر جرائم کی شرح میں اضافہ ہونا قانون کے محافظوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے عوام نے اعلیٰ حکام سے امن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے یہاں پر اچھی کارکردگی کے حامل پولیس افسران کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے