کلرسیداں(نمائندہ پنڈی پوسٹ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی مظفر نواز ملک نے قتل کے ایک مقدمہ میں جرم ثابت ہونے پر مجرم مسرت حسین کو عمر قید جبکہ پانچ لاکھ روپے ہرجانے کی سزا کا حکم سنایا ہے۔مجرم مسرت حسین نے گزشتہ برس جنوری میں ذاتی رنجش کی بنا پر فائرنگ کر کے سعادت اللہ کو قتل کر دیا گیا۔واقعہ کا مقدمہ مقتول کے بھائی جاوید اللہ کی مدعیت میں تھانہ کلرسیداں میں درج کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ مقتول کے بھائی جاوید اللہ سکنہ پارہ چنار نے تھانہ کلرسیداں میں مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان دیا تھا کہ میرے 60 سالہ بڑا بھائی سعادت اللہ جو ملائشین نیشنلٹی ہولڈر تھا اور وہاں بطور ڈاکٹر کام کر رہا تھا نے دو شادیاں کر رکھی تھیں۔سال 2007 میں میرے بھائی سعادت اللہ نے خاندان کی مرضی کے بغیر ام ہانی نامی لڑکی سے شادی کر لی تھی اور اسے ہمراہ ملائشیا لے گیا تھا۔اس بات کا دکھ ام ہانی کے رشتہ داروں کو تھا۔عرصہ تین ماہ بعد بھائی واپس آگیا اور کلرسیداں کے نواحی علاقہ پیر گراٹہ میں ڈرائیور ذوالفقار علی اور کک مسرت شاہ کیساتھ رہائش پذیر تھا اور وقوعہ کے روز مقتول اپنے خالی پلاٹ میں دھوپ سینکنے کیلئے بیٹھا ہوا تھا کہ اسی دوران اسے فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔مدعی نے قوی یقین ظاہر کیا کہ اس کے بھائی سعادت اللہ کو مصائب حسین اور مسرت حسین نے قتل کیا۔وجہ عناد یہ ہے کہ اس کے مقتول بھائی سعادت اللہ نے مصائب حسین وغیرہ کی چچا زاد ہمشیرہ ام ہانی سے ان کی مرضی کے بغیر شادی کر لی تھی اور اس رنجش کی بنا پر مذکوران نے میرے بھائی کو قتل کر دیا.
271