شیخ عبدالوحید ہوٹلز، صدر راولپنڈی ہوٹل ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن نے میڈیا نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کی حکومتی تجویز سمجھ سے بالاتر ہے، کیا حکومت کو تجویز دینے والوں نے رات کا کھانا چھوڑ دیا ہے ،کیا پورا پاکستان حکومت آٹھ بجے کے بعد بند کردے گی، آٹھ بجے کے بعد ہوٹل پہنچنے والے مسافر کھانا کہاں سے کھائیں گے، حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کاروبار تباہ ہوگئے ہیں ،مرغی کا گوشت ساڑھے پانچ سو کلو پر پہنچ چکا ہے ،غریب کے لیے دال کھانا بھی مشکل ہوگیا ہے ،حکومت نے کفائت شعاری کرنی ہے تو پی ڈی ایم کی تیرہ جماعتوں کے تیرہ وزیر رکھیں، باقی وزراء ختم کریں، سٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملاکر ملکی مفاد میں بہتر فیصلے کیے جاسکتے ہیں بجلی کو بچانا ہے تو سرکاری ہاوسز، وزیر اعظم ہاوس، صدر ہاوس ملک بھر کی فالتو لائیٹیں بند کی جائیں، حکومت عوام کو بھوکا مارنا چاہتی ہے کسی صورت ہوٹل و ریسٹورنٹ آٹھ بجے بند نہیں ہوسکتے ،یہ قوم حکمرانوں کے ظلم و ستم کی مزید متحمل نہیں ہوسکتی ،ہم قومی خزانے کو ٹیکسز کے ذریعے ریونیو دینے والے لوگ ہیں، ہمیں ہی دیوار سے لگایا جارہا ہے،حکومت فی الفور اپنے اس فیصلے کو واپس لے اور ہمیں کاروبار کرنے دیا جائے۔
پاکستان کی وفاقی حکومت نے ملک میں جاری معاشی بحران کے باعث بازاروں اور شادی ہالز کو رات کو جلد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ کابینہ نے کفایت شعاری مہم کےتحت بازاروں اور ریستوران کو رات آٹھ بجے جبکہ شادی ہالز کو رات دس بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان کی وفاقی حکومت نے ملک میں جاری معاشی بحران کے باعث بازاروں اور شادی ہالز کو رات کو جلد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ کابینہ نے کفایت شعاری مہم کےتحت بازاروں اور ریستوران کو رات آٹھ بجے جبکہ شادی ہالز کو رات دس بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔