راولپنڈی (نمائندہ پنڈی پوسٹ)ڈائریکٹر جنرل ایکسائیز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول پنجاب محمد علی نے ڈویژنل ایکسائزآفس راولپنڈی کے باہر بیٹھے پانچ ایجنٹ اور ٹاوٹ گرفتار کروا دئیے۔ تھانہ سول لائنز کی پولیس نے دفعہ 171 و دفعہ 119 ت پ کے تحت پرچہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ڈی جی ایکسائز نے اچانک دورہ کیا جہاں انہوں نے دفتر کے باہر بیٹھے مختلف ایجنٹوں کو چیک کروایا تو شمعون، علی رضا، شوکت،عثمان اور رضوان سے گاڑیوں کے سمارٹ کارڈ، نمبر پلیٹیں اور دیگرکاغذات برآمد ہوئے۔ ڈی جی نے ڈویژنل آفس کا معائنہ کیا تو موٹر برانچ میں ہزاروں سمارٹ کارڈز اور نمبر پلیٹیں پڑی دیکھ کر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ڈائریکٹر ایکسائز کو حکم دیا کہ گاڑیوں کے سمارٹ کارڈ اور نمبرپلیٹس کی 24 گھنٹوں میں تقسیم یقینی بنائی جائے چاہے اس مقصد کے لیے دو شفٹوں میں کام کرنا پڑے۔ محمد علی نے متعلقہ اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ گاڑیوں کے مالکان کو کال کر کے بھی بتائیں تاکہ ڈاکخانہ سے کوئی مسئلہ ہو تو وہ دفتر آکر نمبر پلیٹ یا سمارٹ کارڈ لے جائیں۔ ڈی جی نے یونیفارم کے بغیر ڈیوٹی پر موجود انسپکٹرسلطان سکندر کا راولپنڈی ڈویژن سے باہرتبادلہ کا حکم دیتے ہوئے پراپرٹی ٹیکس میں ٹاپ 5 انسپکٹرز کو اچھی کارکردگی پر تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا جبکہ سب سے کم وصولی والے آخری پانچ انسپکٹرز کو ضلع بدر کرنے کا حکم دیا۔انہوں نے انسپکٹرز افتخار اور فضیل کو وارننگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر کو حکم دیا کہ ان کی کارکردگی 15 دن تک چیک کی جائے۔ڈی جی نے ہدایت کی کہ ٹاپ 100 نادہندگان میں سے جن کا کوئی قانونی مسئلہ نہیں ان سے ایک ہفتے کے اندر سو فیصد وصولی کی جائے۔ محمد علی نے کہا کہ شہریوں کے لیے فیسیلیٹیشن کاونٹر بنائے جائیں بالخصوص ضعیف لوگوں کا خاص خیال رکھیں اور انہیں بلا وجہ چکر نہ لگوائیں۔
115