111

چیئرمین میونسپل کمیٹی شیخ عبدالقدوس فیورٹ امیدوار قرار/ چوہدری محمد اشفاق

بلدیات میں پورے پنجاب کی طرح کلرسیداں میں بھی مسلم لیگ ن کا جادوسر چڑھ کر بولایونین کونسل کلرسیداں اور یونین کونسل درکالی معموری کے انضمام کے بعد وجو د میں آنے والی میونسپل کمیٹی کلرسیداں کی 23 وارڈز میں سے 20وارڈ مسلم لیگ ن

کے حصے میں آئیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے میونسپل کمیٹی کلرسیداں میں ایک سیٹ پی پی پی نے ایک سیٹ اور ایک آزاد رُکن منتخب ہوئے MC کلرسیداں میں ن لیگ کی واضح ترین برتری ایک وجہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی اپنے اس حلقہ انتخاب میں بے حد دلچسپی ہے اور وفاقی وزیر داخلہ نے کلرسیداں شہر کو ایک مثالی شہر بنا نے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی بلکہ اب تو پورے پاکستان میں NA-52 کو ایک مثالی حلقہ گردانا جاتاہے ۔بلدیاتی انتخابات کے تقریباََ ایک سال بعدمخصوص نشستوں کے انتخابات ہوئے MC کلرسیداں میں پہلے چئیرمین میونسپل کمیٹی کے حوالے سے پورا یک سال مکمل سکوت رہا ۔البتہ ممبر فیڈرل کونسل شیخ عبدالقدوس منتخب ہوتے ہوئے ۔چئیرمین شپ کے لیے میدان میں آ گئے تھے ۔ ایک سال تک مکمل خاموشی کی وجہ شاید یہ تھی کہ مناسب وقت کا انتظار کیا جا رہاتھا ۔ مخصوص نشستوں کے انتخابات کے دن کلرسیداں میونسل کمیٹی کے چئیرمین شپ کے لیے ہونے والے انتخابات میں ایک انتہائی دھماکہ خیز پیش رفت ہوئی بظاہر ارکان بلدیہ اکھٹے نظر آئے تھے ۔لیکن اس دن 11 رکنی گروپ نے دن ایک بجے TMA حال میں داخل ہو کر اکھٹے ووٹ کاسٹ کیا ۔اور الگ فوٹو سیشن کرایا جس کے بعد میڈیا کے ساتھ گفتگو میں الگ گروپ ہونے کا اعلان کیا ۔اس گروپ میں شامل تما م ارکان نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد جو پہلا کام کیا وہ اسسٹنٹ کمشنر کلرسیداں سے ملاقات کی ملاقات میں اسسٹنٹ کمشنر کلرسیداں کو آگاہ کیا گیا کہ یہ 11 ارکان ہاؤس کے ممبر ہیں جبکہ پچھلے پورے ایک سا ل میں جتنی تقریبات کا انعقاد کیا اس میں صرف ایک یا دو مخصوص ارکان کو دعوت دی جاتی رہی ۔ اس کی وجہ کیا تھی اس گروپ نے اسسٹنٹ کمشنر کو مزید آگاہ کیا کہ ہم چوہدری نثا رعلی خان کے سپاہی ہیں ۔ چوہدری نثا رعلی خان کی طرف سے دی جانے والی گرانٹس کے افتتاح پر تمام ارکان کو مدعو کرنا آپ کی ذمہ داری ہے جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے ارکان کویقین دلایا کہ آئند ہ کبھی ایسا نہیں ہو گا آپ سب بلا تفریق میرے لیے انتہائی محترم ہیں اس گروپ کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 12 سے 13 ارکان بلدیہ موجود ہیں ۔ جبکہ دوسری طرف ممبر فیڈرل کونسل شیخ عبدالقدوس نے گزشتہ روز ایک میٹنگ اپنے ممبران کی منعقد کی جس میں ممبران کی اکثریتی تعداد نے شرکت کی یاد رہے کہ اس وقت تک چئیرمین کلرسیداں میونسپل کمیٹی کی دوڑ میں راجہ ظفر محمود چئیرمین اشرف چوہدر ضیارب ، شیخ حس ریاض ، شیخ عبدالقدوس ، خلیق احمد راجہ عابد حسین زاہدی اور چوہدری اخلاق شامل تھے ۔لیکن شیخ عبدالقدوس کی طرف سے بلائی جانے والی میٹنگ میں شیخ عبدالقدوس کی جانب سے باضابطہ خبر دی گئی ہے کہ شیخ حسن ریاض راجہ ظفر محمود اور چئیرمین اشرف نے شیخ عبدالقدوس کے حق میں دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے شیخ عبدالقدوس کو مناسب ترین امیدوار قرار دیا ہے جبکہ اس خبر کی تصدیق یا تردید کے حوالے سے کافی شکوک شبہات پائے جاتے ہیں چئیرمین اشرف چوہدری ضیارب ، راجہ ظفر محمود اور شیخ حسن ریاض بلدیات کے حوالے سے خاصہ تجربہ رکھتے ہیں ان میں سے اگر کوئی چئیرمین منتخب ہوتا ہے تو MC کے حوالے سے اچھا نظام چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں شیخ عبدالقدوس اور خلیق احمد راجہ نے مشکل ترین وقت میں پارٹی کا پرچم تھامے رکھا اور ان دونوں کا شمار چوہدری نثا رعلی خان کے با اعتماد ساتھیوں میں ہو تا ہے ۔شیخ عبدالقدوس نے پارٹی کو اس وقت کندہ دیا جب بہت بڑے لوگ نظریں پھیر چکے تھے ۔ خلیق احمد راجہ نے پارٹی کی خاطر مقدمات اور قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کی جبکہ عابد حسین زاہدی کی صورت میں MC کے پاس ایک بہت منظم اور تخلیقی ذہن رکھنے والا ممبر موجود ہے ۔جس کی صلاحیتوں سے میونسپل کمیٹی کو فائدہ پہنچے گاچوہدری اخلاق حسین کا شمار نثا ر علی خان کے اُن سپاہیوں میں ہوتا ہے جو نفع نقصان کی پرواہ کیے بغیر چوہدری نثار علی خان کے ویژن پر عمل پیرا ہیں میو نسپل کمیٹی کے حوالے سے اس وقت مسلم لیگن کے اندر دو مضبوط اور متحرک گروپ وجود میں آچکے ہیں ان دونوں گرپوں میں تما م تر صلاحیتوں کے حامل ممبران موجود ہیں ۔ان دو گروپس کی تشکیل سے اپو زیشن کے تین افراد اچھے خاصے وزن کے حامل ہو چکے ہیں اب سابق ٹاؤن ناظم کلرسیداں حافظ ملک سہیل اشرف کاکردار بھی میونسپل کمیٹی میں شامل ہو گا ۔ کیونکہ اپوزیشن کے ووٹ کے حوالے سے اُن کا کردار بھی اہم ترین ہو گا ایک بات جو دونوں گروپوں میں یکساں ہو وہ یہ ہے کہ دونوں ہی چوہدری نثار علی خان کے ہر فیصلے پر امین کہنے کے لیے تیار ہیں لیکن ٹکٹ کا فیصلہ ہونے تک دونوں گروپ اپنی برتری ثا بت کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائیں گے چئیرمین کلرسیداں میونسپل کمیٹی کون ہو گا اس کا فیصلہ آنے والے دنوں میں متوقع ہے ۔لیکن فیصلہ ہونے تک مسلم لیگ ن کے اندر ہی دونوں گرپوں کی سیاسی حکمت عملی عروج پر ہے ۔ اور دونوں گروپ اپنے اپنے ارکان کی تعداد میں اضافے کیلئے کوششیں تیز تر کرتے چلے جائیں گے جوکہ مسلم لیگ ن کیلئے اچھا عمل ثابت نہیں ہو گا اور پارٹی میں مزید دراڑیں پڑنے کا اندیشہ ہے ن لیگی قیادت کو اس بات پر غور کرنا ہو گی کہ آخر وہ کون سے اسباب ہیں جن کے باعث دو گروپ بن گئے ہیں قیادت کو اس جانب فوری توجہ مبذول کرنا ہو گی اور اس گروپ بندی کے خاتمے کیلئے بہترین قسم کی حکمت عملی تشکیل دینا پڑے گی بصورت دیگر ن لیگ کیلئے مشکلات پیدا ہوں گی اور پارٹی کسی بڑے نقصان سے دوچار ہو سکتی ہے ۔{jcomments on}

 

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں