282

چک بیلی خان روڈ کے اطراف گرین ایریاز پر قبضہ کی کوشش

چک بیلی خان روڈ کے دونوں اطراف تھوڑے سے حصے پر سڑک کے بالکل قریب پودے لگا کرگرین ایریاز کے بڑے حصے پر لوگوں کو مبینہ طور پر قبضے کا موقع فراہم کیا جا رہاہے حالانکہ اب بھی سڑک کے دونوں اطراف بعض مقامات پر پہلے سے محکمہ جنگلات کے لگے درخت کئی کئی فٹ دور موجود ہیں ،جہاں پر یہ درخت موجود ہیں وہاں لوگ روڈ سے کافی پیچھے تعمیرات کر رہے ہیں اورروڈ کی تعمیرکے باعث جہاں سے درخت پہلے کاٹے جا چکے ہیں وہاں لوگ سڑک کے قریب تک قابض ہو چکے ہیں ، اہل علاقہ نے اس پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ٹین بلین ٹری پروگرام کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ، فاریسٹ حکام سے کہا ہے کہ اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے چک بیلی خان روڈ کے بالکل ساتھ پودے ہر گز نہ لگائے جائیں بلکہ دونوں اطراف جہاں پہلے دس سے بیس فٹ روڈ سے ہٹ کر پودے لگے ہوئے تھے وہاں پودے لگائے جائیں تاکہ سڑک اور اس کے گرد گرین ایریاز قائم رہ سکے ، گزشتہ (ن) لیگ کے دور حکومت میں سڑک کے گرد زیادہ تر ایریاز کے درخت نیلام کر دیئے گئے تھے جس کے بعد پچھلے پانچ سالوں سے اس روڈ پر کوئی نیا درخت نہیں لگایا جاسکا تھا اب جب گرمی شروع ہوگئی ہے اور ڈھوک بھٹیاں ، پیرسوہاوہ کے قریب تھوڑے سے حصے پر پودے لگائے گئے ہیں اور وہ سڑک کے قریب لگائے جا رہے ہیں حالانکہ اس سے پیچھے دس سے بیس فٹ کا گرین ایریاز پڑا ہوا ہے جہاں سے سڑک کی تعمیر کرتے وقت درخت کاٹے گئے تھے ، جہاں پر اب پودے لگائے جا رہے ہیں وہاں سے ملحقہ مالکان اراضی کو موقع مل جائے گا کہ وہ اس سے پیچھے موجود جگہ پر آسانی سے قبضہ کرلیں گے ، اس سے قبل بھی جہاں سے درخت نیلام کئے گئے تھے وہاں پر لوگ قبضے کر چکے ہیں مگر کسی ادارے نے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی ہے ، اب بھی اس روڈ پر جہاں جس کا دل کرتا ہے اسی قدر روڈ کے ساتھ تعمیرات شروع کردیتا ہے ، ان تعمیرات کو دیکھ کر ایسے لگتا ہے کہ جیسے کوئی سرکاری ادارہ موجود نہیں جو ان کو روک سکے ، اہل علاقہ نے ٹین بلین ٹری سونامی منصوبہ کے ذمہ داران کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف دلاتے ہوئے کہا ہے کہ اس سڑک کے گرد وہاں پر ہی پودے لگائے جائیں جہاں پہلے پودے لگے ہوئے تھے اور پودے لگانے کی رفتار بھی تیز کی جائے،اس حوالے سے ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کے پراجیکٹ ڈائریکٹر حسن علی سکھیرا سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے ڈی ایف او سے بات کریں گے کہ اس روڈ کے گرد انہی جگہوں پر پودے لگائے جائیں جہاں پہلے پودے لگے ہوئے تھے ۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں