کلرسیداں والوں نے امپورٹڈ امیدوار نامنظور کا نعرہ لگا دیا اگر ضمنی الیکشن میں ٹکٹ تحصیل کلرسیداں کو نہ دیا گیا تو ووٹ کی بھی امید نہ رکھیں عوام نے سیاسی قیادت کو جھنڈی کرادی تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے منحرف رکن راجہ صغیر احمد کے ڈی سیٹ ہونے پر خالی ہونے والی نسشست پر الیکشن کے لیے سیاسی جماعتوں کا جو ڑ توڑ جاری ہے اہلیان کلرسیداں نے سوشل میڈیاپلیٹ فارمز پر ٹرینڈ چلایا ہے اگر تحریک انصاف یا ن لیگ امیدوار کلرسیداں سے دیتی ہے تو ووٹ دیں گے ورنہ سیاسی قیادت ووٹ کی بھی امید نہ رکھے عوام کا کہنا ہے ہمیشہ کہوٹہ ،مری اور دیگر علاقوں سے امیدوار ہمارے سر تھونپ دیا جاتا ہے اور الیکشن جیتنے کے بعد حلقہ کی راہ بھول جاتے ہیں لیکن اس بار صوبائی اسمبلی کے امیدوار کلرسیداں سے ہوں گے تو ووٹ دیں گے سوشل میڈیا پر جاری ٹرینڈ تیزی سے عوامی مطالبے میں تبدیل ہوتا جارہا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدوار غلام مرتضی ستی،مسلم لیگ ن کے راجہ علی،جماعت اسلامی کے راجہ تنویر،تحریک لبیک کے حافظ منصور و دیگر امیدواران کو آزاد امیدوار راجہ صغیر نے شکست فاش دی تھی جو بعد میں تحریک انصاف کے قافلے کا حصہ بن گئے تھے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے پانچ امیدواران سامنے آئے ہیں جن میں ہارون کمال ہاشمی،ملک سہیل اشرف،کرنل شبیر اعوان کا تعلق تحصیل کلرسیداں جبکہ دیگر امیدواران راجہ طارق مرتضی ،راجہ وحید احمد کا تعلق تحصیل کہوٹہ سے ہے
ادھر مسلم لیگ ن کے سابقہ امیدوار راجہ محمد علی ہیں جو سابقہ ایم پی اے ہیں اور چیئرمین مسلم لیگ ن راجہ ظفر الحق کے بیٹے بھی ہیں وہ راجہ صغیر کے سیاسی مخالفین میں سے ہیں راجہ صغیر احمد کے پرائیویٹ سیکرٹری نے پنڈی پوسٹ کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ ن پنجاب اسمبلی کے تمام ٹکٹس تحریک انصاف کے منحرف اراکین کو دینے کا فیصلہ کیا تھا اسی کے تحت ہمیں پارٹی کی جانب سے گرین سگنل مل چکا ہے ہم6 جون کو کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے کلرسیداں کی یونین کونسل گف،غزن آباد کو پی پی 10 اوربشندوٹ کو پی پی 9 سے نکال کر پی پی 7 کا حصہ بنا دیا گیا ہے جبکہ شرقی یوسیز چوآخالصہ و دیگر کو پی پی 8 میں شامل کر دیا گیا ہے