
راولپنڈی کا حلقہ پی پی سات اس وقت سیاسی جماعتوں اور کارکنوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جہاں پنجاب کے دیگر 20 حلقوں میں 17 جولائی پولنگ ہونے جارہی ہے وہیں پر پی پی سات راولپنڈی کا حلقہ ڈے ٹو ڈے سیاسی قائدین کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی الیکشن کے حوالے سے سیاسی گہما گہمی اس وقت زوروں پر ہے راولپنڈی کے حلقہ پی پی سات سے 2018 میں آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے راجہ صغیر احمدنے کامیابی کے بعد پی ٹی آئی کا جھنڈا گلے میں ڈال کر پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم عدم اعتماد کے بعد پنجاب میں ن لیگ کی حکومت بنانے کے لیے یہ ن لیگ کا حصہ بنے اور حمزہ شہباز کو ووٹ دیا یوں دیگر 20 ایم پی ایز کے ہمراہ راجہ صغیر بھی ڈی سیٹ ہوگئے تھے موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں دیکھا جائے تو پی پی سات میں مقابلہ پی ڈی ایم امیدوار راجہ صغیر احمد اور تحریک انصاف کے امیدوار کرنل ریٹائرڈ شبیر اعوان کے درمیان ہے دیگر امیداروں میں تحریک لبیک کے حافظ منصور ظہور،جماعت اسلامی کے راجہ تنویر،آزاد امیدواران راجہ نزاکت حسین اور کرنل ریٹائرڈ وسیم جنجوعہ شامل ہیں حلقےکے زمینی حقائق کو اگر دیکھا جائے تو شہری علاقوں میں پی ٹی آئی کی جڑیں مضبوط ہیں گو کہ عوام تحریک انصاف کے تیسرے سال میں مہنگائی کی وجہ سے عمران خان سے خفا تھے مگر پی ڈی ایم اتحاد کی حکومت آنے کے بعد عوام نے ایک بار پھر عمران خان پر نظریں جما لی ہیں راجہ صغیر احمد عوام میں مقبول لیڈر ہیں وہ ہر وقت عوام کے درمیان موجود رہتے ہیں یہ ان کی خوبی ہے جس کی دجہ سے لوگ انھیں پسند کرتے ہیں وہ ایم پی اے بننے کے بعد بھی حلقہ میں موجود رہے پی ٹی آئی امیدوار کرنل شبیر اعوان اس سے قبل ایم پی اے رہ چکے ہیں اور پی پی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی بنے تھے بعد ازاں وہ تحریک انصاف کے قافلے کا حصہ بن گئے تھے اور گزشتہ دو سالوں سے حلقہ میں موجود رہے پیپلزپارٹی کے کارکن پی ڈی ایم اتحاد کے خوش نظر نہیں آتے شنید یہی ہے کہ وہ اپنی ووٹ آزاد امیدواران یا پھر آخری ترجیح کے طور پر تحریک انصاف کے امیدوار کو دیں گے ۔تحریک لبیک کے امیدوار منصور ظہور نے گزشتہ عام انتخابات میں خاصی تعداد میں ووٹ حاصل کیے تھے اس بات انکے ووٹ بنک میں اضافے کی توقع کی جارہی ہے جماعت اسلامی کےا میدوار راجہ تنویر بھی اکھاڑے میں ہیں آزاد امیدوار راجہ نزاکت نے حلقہ کے چھوٹے بڑے شہروں کے بعد ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم جاری رکھی ہوئی ہے اور اب وہ کارنر میٹنگز سے خطاب کر رہے ہیں کرنل وسیم جنجوعہ کہوٹہ میں جنجوعہ برادری کا ووٹ اڑا سکتے ہیں جس سے یقینی طو ر پر پی ڈیم ایم امیدوار راجہ صغیر کو نقصان پہنچ سکتا ہے ادھر سیاسی جماعتوں کے قائدین بھی حلقہ کا دورہ کریں گے عمران خان کہوٹہ اور سعد رضوی 8 جولائی کو کلرسیداں کے مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے جبکہ مریم نواز کی آمد کی بھی توقع کی جارہی ہے ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 17 جولائی کو ہو گی امیدواران اس وقت حلقہ کے عوام کو رام کرنے میں مصروف ہیں
ٹی ایل پی منصور ظہورر جماعت اسلامی راجہ تنویر ازاد امیدوار راجہ نزاکت پی ٹی آئی امیددوار کرنل شبیر اعوان پی ڈی ایم امیدوار راجہ صغیر ازاد امیدوار کرنل وسیم جنجوعہ