148

پٹرول پمپ ملازم پر بہیمانہ تشدد

چکوال پٹرول پمپ سے کام چھوڑنے پر منیجر اور منشی کا ملازم پر برہنہ کر کے وحشیانہ تشدد، کمرے میں بند کر دیا،ایک لاکھ روپے لے کر جان بخشی کی۔پولیس نے منیجر اور منشی کو گرفتار کر لیا،عامر حیات نامی نوجوان جو کہ بلکسر انٹرچینج کے قریب العباس پٹرولیم پرگزشتہ ڈیڑھ سال سے فلر کا کام کر رہا تھا نے چند روز قبل پٹرول پمپ سے کام چھوڑ دیا کہ وہ سعودی عرب جانا چاہتا تھا۔ پٹرول پمپ منیجر اور منشی پہلے تو منت سماجت کرتے رہے کہ کام مت چھوڑو مگر عامر حیات کے انکار پر اسے اٹھا کر پٹرول پمپ پر لے گئے اور کمرے میں بند کر کے پانی والے پائپ سے تشدد کا نشانہ بناتے رہے جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی۔ والدہ نورین اختر نے منت سماجت کر کے ایک لاکھ روپے دے کر بیٹے کی جان بخشی کروائی۔ پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے پٹرول پمپ کے منیجر اور منشی کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا۔نوجوان عامر حیات کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال پہنچایا گیا جہاں پر اس کا میڈیکل کیا گیا۔ مضروب کی والدہ نورین اختر نے بتایا کہ وہ گھروں میں کام کاج کر کے گزر بسرکر رہی ہے اور اس کا اکلوتا بیٹا جو کہ پٹرول پمپ پر ملازمت کرتا رہا اور بعد ازاں اسے باہر بھجوانے کے لیے کام چھوڑنا پڑا جس پر منیجر اور منشی نے اسے زبردستی کام پر لگانے کی کوشش کی۔نورین اختر نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ حمزہ شہباز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پٹرول پمپ انتظامیہ کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں۔دریں اثناء متاثرہ پٹرول پمپ ملازم نے موقف اختیار کیا کہ ہوٹل منیجر نے کام چھوڑنے پر چوری کا الزام لگایا اور اسے برہنہ کر کے تشدد کیا گیا۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں