مجھے عبدالخطیب چوہدری سے تعارف ہوئے زیادہ وقت نہیں گزرا ملاقاتیں بھی بس گنتی کی ہیں لیکن اس شخص کی صحافتی زندگی اور خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے میں پنڈی پوسٹ کی دسویں سالگرہ پر اس باغ وبہار شخصیت کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے یہ کالم تحریر کررہا ہوں عبدالخطیب چوہدری ہفت روزہ پنڈی پوسٹ کے مالک ہیں اور کاروباری شخصیت ہیں جبکہ صحافت برائے خدمت خلق کے جذبے سے سر شار ہیں بچپن میں بچوں کے پیج پر اپنی تصویر آویزاں کرانے کے لیے صرف تصویر دینے راولپنڈی شہر تک جانے والا بچہ وقت کی بے رحم ہواؤں کے جھکڑ سہہ کر غم روزگار کے مواقع تلاش کرتے کرتے اخبار بیچنے سے ایجنسی رکھنے تک کا سفر مختلف اخبارات کے دفاتر میں کام کرنے کے بعد آج پوٹھوہار کے علاقائی طور پر سب سے بڑے اردو ہفت روزہ پنڈی پوسٹ کا مالک بنا اس کے لیے اس شخص نے کتنی تکالیف کا سامنا کیا کتنے غم اپنے سینے میں چھپائے ہنستا مسکراتا ہوا چہرہ جس پر خوبصورت داڑھی اور چشمے کے رعب کیساتھ دھیمی آواز سے مدلل گفتگو کرنے والا یہ شخص اقدار وروایات کا آمین اور پاسدار ہے جس کا ثبوت اس کا اخبار ہفت روزہ پنڈی پوسٹ ہے اس چار صفحات پر مشتمل اخبار کے چیف ایڈیٹر کے طور پر انتہائی تندہی و دلجمعی سے کام کرتے ہوئے دس سال میں وہ مقام حاصل کیا جسے حاصل کرنے کے لیے لوگ پوری زندگی لگا دیتے ہیں۔میری پنڈی پوسٹ سے شناسائی بوساطت میرے دیرینہ ساتھی راجہ غلام قنبر (کالم نگار ہفت روزہ پنڈی پوسٹ) ہوئی۔ راجہ غلام قنبر نے بطورِ جوان شاعر شمارہ نمبر 3 ستمبر 2016ء میرا انٹرویو چھاپا جس کے بعد میں باضابطہ و باقاعدہ طور پر پنڈی پوسٹ کا قاری بنا۔ دسمبر 2021 ء سے تاحال میرے ادبی کالم چھپتے ہیں جن میں اول میری حوصلہ افزائی برادرم غلام قنبر اور شہزاد رضا نے کی جبکہ مجھے اس بات پر داد و تحسین سے عبدالجبار چوہدری اور عبدالخطیب چوہدری نے حوصلہ دیا (یہ الگ بات ہے کہ میں نظم و نثر میں لکھنے کی مشق کم و بیش گزشتہ 25 سال سے زائد کررہا ہوں)راقم بطورِ خاص اپنے قارئین کی خدمت میں پنڈی پوسٹ کی وساطت سے دسویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور آپ کی قیمتی رائے کا منتظر ہوں ہم اپنے تمام کرم فرماؤں کے نہایت ممنون و مشکور ہیں کہ آپ نے ہمیشہ اپنی محبتوں اور چاہتوں سے نوازا ہے آپکی حوصلہ افزائی ہمارے لیے اعزاز ہے اور مجھے اس ٹیم کا حصہ ہونے پر فخر ہے پنڈی پوسٹ ہم اہلیانِ پوٹھوہار کا مشترکہ اخبار ہے جس نے علاقائی طور پر اپنا لوہا منوایا ہے لیکن اب اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ اس اخبار کو بین الاقوامی سطح پر پوٹھوہار کے حوالے سے پذیرائی ملے جس کے لیے راقم اپنی ناقص رائے میں یہ کہنا چاہوں گا کہ عبدالخطیب چوہدری (پنڈی پوسٹ) کو بین الاقوامی زرائع ابلاغ سے ہم آہنگ کرتے ہوئے وہاں تک اس کی رسائی کو ممکن بنائیں۔پنڈی پوسٹ کی ٹیم میں شامل متحرک لوگوں کی مدد سے جن میں چوہدری شہباز رشید (کالم نگار) عبدالجبار چوہدری(کالم نگار و بانی ممبر) سمیت دیگر احباب کی مشاورت اور رائے سے اسے بین الاقوامی سطح پر پوٹھوہار کے نمائندہ اخبار کے طور پر متعارف کرایا جائے (یہ راقم کی رائے ہے) آخر میں راقم الحروف ”پنڈی پوسٹ” کے تمام احباب کو تمام قارئین کو اہلیانِ پوٹھوہار کو اہلیانِ پہاڑ و کشمیر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ایک سخن پیش کرتے ہوئے اجازت چاہوں گا
ہفت روزہ ”پنڈی پوسٹ ” جہیڑا
اک نمائندہ مجلہ پوٹھوہار دا اے
کالم،خبراں مصدقہ ہمیش دیندا
اس دے آنڑ دا وقت اتوار دا اے
مرد و زن، بچے پڑھدے شوق دینال
لنگدا دن اوکھا انتظار دا اے
دھماں چار سو واجد حقیر پئیاں
ڈنکا وجیا اس اخبار دا اے
