کاشف حسین, بیول/قدرت نے احساسات کا ایسا کرشمہ رکھا ہے کہ اگر انسان کچھ کرنے کی ٹھان لے تو احساسات کی طاقت اس کی ہمت کو ٹوٹنے نہیں دیتی مسافت چاہے کتنی ہی طویل کیوں نہ ہو جہد مسلسل کی آرزو مسافر ہر موڑ پر نئی داستان رقم کرتا ہوئے کامیابی کی منزل پر پہنچ جاتا ہے منزل پر پہنچنے کے لیے مسافت چاہے کتنی ہی دشوار گزار ہو ہمت اور جرات رکھنے والا انسان بل آخر کٹھن سے کٹھن مراحل کو طے کرتے ہوئے اپنی منزل کو پانے میں کامیاب ہو جاتا ہے پنڈی پوسٹ کے چیف ایڈیٹر چوہدری عبدالخطیب کا شمار بھی ایسے ہی بلند حوصلہ افراد میں ہوتا ہے جو منزل کو پانے کے لئے تمام تر مشکلات کے باوجود اپنا سفر جاری رکھتے ہیں اور کرم خداوندی کے باعث بل آخر وہ اپنی منزل مقصود پر پہنچ کر کامیابی کا جھنڈا لہراتے ہیں یکم مئی 2012 پنڈی پوسٹ کے اجرا کادن چیف ایڈیٹرچوہدری عبدالخطیب نے آٹھ سال قبل تن تنہا جو پودا لگایا تھا آٹھ سال کی آبیاری کے بعد وہ ایک تن آور درخت کی صورت اختیار کر چکا ہے اپنے اجرا کے وقت چھ سو کاپیوں کی سرکولیشن لیے مارکیٹ میں آنے والا جریدہ آج چوبیس سو سے زائد کی سرکولیشن پر مزید ترقی کی جانب گامزن ہے سوشل میڈیا کے اس دور میں پرنٹ میڈیا کافی حد تک زوال کا شکار ہے ایسے میں پنڈی پوسٹ کی بڑھتی ہوئی سرکولیشن چیف ایڈیٹر چوہدری عبدالخطیب اور ان کی ٹیم کے دیگر افراد کی کاوشوں کا ثمر ہے چوہدری عبدالخطیب نے پنڈی پوسٹ کے اجرا کا فیصلہ کیا تو حلقہ یاراں نے اس پہ حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا سوشل میڈیا کے اس دور میں کسی نئے اخبار کا مارکیٹ میں جگہ بنانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ایسے میں چوہدری عبدالخطیب کی جانب سے ہفت روزہ کے اجرا کو گھاٹے کا سودا قرار دیا لیکن ہمت مرداں مدد خدا کے مقولے کے تحت جناب چوہدری عبدالخطیب نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا 2012 میں پنڈی پوسٹ کے اجرا کے وقت سب سے مشکل چیز مالی پوزیشن کی کمزوری تھی لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود چوہدری عبدالخطیب نے اپنی ہمت اور محنت سے پنڈی پوسٹ کو مارکیٹ میں لایا‘ وقت گزرتا گیا اور دیگر کئی دوست چوہدری عبدالخطیب کے دست بازو بنے کیا خوب شعر ہے
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل
لوگ ملتے گئے کارواں بنتا گیا
آج حق گوئی کے لشکر کے سالار کے ساتھ اخبار ڈیزائن کرنے والے محمد زاہد‘پنڈی پوسٹ کی ویب سائٹ ہینڈل کرنے والے انچارج نمائندگان شہزاد رضا جیسے مخلص اور محنتی لوگ موجود ہیں جن کی شب روز کی محنت کے باعث ہر گزرتے دن پنڈی پوسٹ کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اس وقت روات‘ مانکیالہ‘ شاہ باغ‘ چوکپنڈوڑی‘ کلر سیداں‘ چوآخالصہ سر صوبہ شاہ‘ بیول‘ اسلام پورہ جبر‘ گوجر خان‘ مندرہ کے علاوہ کئی دیگر شہروں پنڈی پوسٹ کے ہزاروں قاری موجود ہیں پنڈ پوسٹ کی جرات مندانہ اور سچائی پر مبنی رپورٹنگ سے متاثرہو کر میں نے بھی چوہدری عبدالخطیب کے حق گوئی کے اس لشکر میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا رابطہ کرنے پر چوہدری عبدالخطیب نے کمال مہربانی کرتے ہوئے مجھ پر شفقت فرمائی اور مجھے بیول کے لیے نما ئندہ مقرر کیا آپ گاہے بگاہے تحریروں کے حوالے سے مجھے گائیڈ لائن بھی دیتے ہیں یعنی آپ میرے لیے چیف ایڈیٹر کے علاوہ ایک شفیق استاد بھی ثابت ہوئے ان کے تجربے سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا آپ ایک ہمدرد اور‘ درد دل رکھنے والی شخصیت ہیں ملن سار اور ہنس مکھ چوہدری عبدالخطیب اپنی ذات میں ایک انجمن ہیں روات سے کچھ فاصلے پر پنڈی پوسٹ کے دفتر میں آپ اپنے اسٹاف کے ساتھ پوری لگن اور محنت سے کام کرتے دیکھائی دیتے ہیں انشاء اللہ آپکی محنت اور لگن اور دیانت دار رپورٹنگ کے باعث پنڈی پوسٹ ترقی کی منزل طے کرتے ہوئے اپنے بام عروج کی طرف گامزن ہے رب کائنات چوہدری عبدالخطیب کوصحت مند زندگی عطا فرمائے اور ان کا دست شفقت ہمارے سروں پر تا حیات موجود رہے
147