156

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے روشن امکانات

حکومت پنجاب کے جاری کردہ بلدیاتی آرڈیننس کے مطابق سیاسی جماعت یا آزاد امیدوار صرف پینل کی صورت میں ہی آنے والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے سکیں گے یعنی آزاد پینل رجسٹرڈ کیے بغیر اب کوئی بھی گروپ یا شخص انفرادی طور پر بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا مگر آنے والے بلدیاتی انتخابات میں مختلف کیٹیگریز میں امیدواروں کی تعلیمی قابلیت کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے تاہم سوشل میڈیا پر اس حوالے سے یہ افواہیں گردش کررہی تھیں کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کیلیے کونسلر کیلیے میٹرک چیرمین کیلیے بی اے جبکہ نائب چیرمین کے امیدوار کیلیے تعلیمی شرط ایف اے رکھی گئی ہے مگر الیکشن کمیشن کیجانب سے فی الحال اس حوالے سے ابھی تک باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے لہذا بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار ان افواہوں پر کان نہ دھریں دوسری ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ موجودہ قومی وصوبائی اسمبلی کے بعض اراکین جو ملک کی قانون سازی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں وہ اگر اس تعلیمی شرط سے مستثنی ہیں تو پھر نچلی سطح پربلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں پرتعلیمی اہلیت کی قدغن لگانا بظاہر مناسب نہیں لگتا تاہم ذاتی نقطہ نظر سے کوئی بھی ذی شعور انسان موجودہ دور میں منتخب سیاسی نمائندوں کی تعلیمی اہلیت کی شرط سے انکار نہیں کرسکتا بالخصوص کسی بھی عوامی عہدہ رکھنے کیلیے متعلقہ شخص کا تعلیم یافتہ ہونا انتہائی ضروری ہے کیونکہ اقتدار میں آکر بہت سی ایسی تجاویز قانونی ضابطوں کے مندرجات تحریری طور پر پرنٹ شدہ ہوتے ہیں جنکا مطالعہ کرنے کے بعد انکے خدوخال کے مختلف پہلوؤؤں اور انکی خوبیوں اور خامیوں اورنتائج سے آشنا ہونا اور اس سے متعلقہ نکات کو سمجھنا ایک عوامی نمائندے کیلیے نہایت ضروری ہوتا ہے اگر عوامی نمائندہ پڑھا لکھا نہ ہو تو پھر مسائل تو ہونگے لہذا راقم کی نظر میں یونین کونسل اور تحصیل سطح پر امیدوار کیلیے کم از کم میٹرک پاس ہونا لازمی شرط ہونی چاہیے جبکہ ضلعی سطح پر اگر گریجوایشن تک تعلیم کی حد مقرر کیجائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے رواں سال جنوری میں پنجاب بلدیاتی ایکٹ 2021 اور ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس میں مسلم لیگ ن نے بلدیات کے انتخابات میں چیرمین اور نائب چیرمین کیلیے ایف اے کی تعلیمی شرط پر نہ صرف اعتراضات اٹھائے تھے بلکہ اسے ختم کرنے کی سفارش بھی کی گئی تھی یاد رہے اس سے قبل جنرل مشرف کے دور میں پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کا رکن بننے کیلیے گریجوایشن تک تعلیم لازمی شرط رکھی گئی تھی تاہم بعد ازاں پیپلز پارٹی کے دور میں یہ شرط ختم کردی گئی تھی لیکن جعلی ڈگری رکھنے والوں کیلیے پارلیمنٹ کے دروازے ہمیشہ بند ہوگئے تھے پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کے تحت مرحلہ وار پولنگ کی تجویز زیرغور ہے جس میں 22 ہزار ویلج کونسلز کا انتخاب ہو گانئے نظام کے تحت گاؤں کی سطح پر براہ راست فنڈز جائیں گے اور پنجاب کی 22 ہزار پنچائیت کو 40 ارب روپے کے فنڈز ملیں گے جبکہ بڑے شہروں میں میئربراہ راست منتخب ہونگے اور وہ اپنی مرضی کی کابینہ لا سکیں گے جس میں ٹیکنو کریٹ بھی شامل ہوں گے اس نظام کے تحت سیوریج، کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے، انفراسٹرکچر سڑکوں کی
تعمیرومرمت بنیادی صحت کی فراہمی اور ہنگامی حالات کی منصوبہ بندی جیسے اقدامات کو موثرانداز میں آگے بڑھایا جاسکے گا جبکہ دیہات کی سطح پر یونین کونسل یا ویلیج کونسل کے سسٹم کی بحالی بھی خاصی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس سے دیہی سطح پر گلی نالی بجلی کی فراہمی سڑکوں کی تعمیر پانی کی اسکیموں کے علاوہ دیگر خانگی جھگڑوں کی صورت میں تھانہ یا کوٹ کچہری میں معاملات لے جانے کی بجائے مسائل پنچائیت کے زریعے حل کیے جاسکتے ہیں موجودہ حکومت نے پنجاب میں رواں سال مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا تہیہ کر رکھا ہے تاہم وفاق میں لمحہ بہ لمحہ بدلتی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اپوزیشن اتحاد کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن قومی اسمبلی میں اپنی عددی برتری ثابت کرنے کے دعوے کررہی ہیں اور اس وقت ملک میں سیاسی جوڑ توڑ کا ایک طوفان برپا ہے تاہم اب چونکہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم باقاعدہ اسمبلی میں پیش کی جا چکی ہے جس پر اراکین کی رائے شماری ہونا ابھی باقی ہے تاہم اگر حکومت اس عدم اعتماد کی تحریک کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوجاتی ہے جو بظاہر نظر نہیں آرہا تو پھر رواں سال پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے امکانات روشن ہیں تاہم اپوزیشن اتحاد کی کامیابی کی صورت میں مختصر عرصہ کے بعد نگران حکومت کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے اور موجودہ سیاسی نظام کی بساط کو لپیٹ کر ملک میں نئے عام انتخابات منعقد کرانے کے امکانات کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا اور حکومت کی تبدیلی کی صورت میں ملک میں ایک طویل عرصے تک بلدیاتی انتخابات التوا کا شکار ہوسکتے ہیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں