142

پنجاب میں آٹے کا بحران سر اٹھانے لگا

پنجاب بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرنے لگا، ضلعی انتظامیہ مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پرناکام،گندم اوپن مارکیٹ کی قیمت 38سو سے4 ہزار روپے فی من تک فروخت کی جارہی ہے،آٹاچکیوں اور گلی محلو ں کی دکانوں پر فی کلو 110سے 120روپے کلو فروخت کیا جا رہاہے،آٹاچکی مالکا ن اور شہریوں کا الزام ہے کہ حکو مت فلو ر ملز مالکان کو نوازنے کیلئے آٹے کی قیمت میں غیرمعمولی اضا فہ کر رہی ہے،جبکہ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت میں بھی 20سے30روپے فی کلو اضا فہ کر دیا گیاہے، علا وہ ازیں بیکری کی اشیاء، صابن اور سرف سمیت دیگراشیاء میں دو گنا اضا فہ کر دیا،منا فع خو ر اور ذخیرہ اندوز صا رفین کو دونو ں ہا تھو ں سے لو ٹ رہے ہیں، پنجاب حکومت کی ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ پر گرفت مکمل کمزور ہوکر رہ گئی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران شہر اور ضلع بھر میں کھانے پینے کی اشیاء جن میں سبزی،دالیں،گھی،آٹا،چینی،دودھ اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء کے نرخ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے مقرر کردہ نرخوں سے نہ صرف کئی گنا اضافی نرخوں پر فروخت ہو رہی ہیں بلکہ بعض علاقوں میں آٹا،آئل،دودھ اور سبزیاں بھی نایاب ہو چکی ہیں۔حکومت پنجاب نے عوام کی سہولت کے لئے آٹا سستے داموں فراہم کرنے کا بندوبست کیا تھا اب وہ بھی مارکیٹ سے غائب ہو چکا ہے جبکہ گلی اور محلوں کی سطح پر کریانہ سٹورز کو سستے آٹے کی فراہمی کے لئے جو دکاندار آٹے کی فراہمی کے لئے مقرر کئے گئے تھے۔انہوں نے بھی حکومتی آٹے کے تھیلے نان،روٹی اور دیگرہوٹل مالکان کو مہنگے داموں فروخت کرنا شروع کررکھے ہیں، وزیراعظم میاں شہبا ز شریف کی طرف سے آٹے کے تھیلے کی دس کلو کی قیمت 490روپے مقرر تھی اب حکو مت پنجا ب نے وہی 10 کلو آٹے کا تھیلا بازار میں 640 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ کریانہ سٹورز پر وہ بھی نا یا ب ہے، علا وہ ازیں بیکری کی اشیاء، صابن اورسرف سمیت دیگراشیاء میں دو گنا اضا فہ کر دیاگیاہے،منا فع خو ر اور ذخیرہ اندوز صا رفین کو دونو ں ہا تھو ں سے لو ٹ رہے ہیں،ڈبل روٹی،رس،بسکٹ اور دیگر بیکری کی اشیاء کی قیمتوں میں 70 فیصد اضا فہ کر دیاگیا،اس طرح صابن اورسرف کی قیمت میں بھی دو گنا اضا فہ ہو چکا ہے، جبکہ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے عوام جو پہلے ہی مہنگائی،بجلی کے بلوں کی وجہ سے پریشان تھے وہ فاقوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ مہنگائی کے خاتمے کے لئے ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو روزانہ کی بنیاد پر بازاروں کو چیک کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ گراں فروشی کے مرتکب دکانداروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کئے جائیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں