69

پرائس کنٹرول کمیٹیاں فعال کیوں نہیں؟

ہر بار رمضان المبارک میں مہنگائی کمر توڑ دیتی ہے سفید پوش طبقہ سحر و افطار میں کجھور پانی اور سادے کھانے تک محدود ہو جاتا ہے مگر اس بار حالات پہلے سے کہی زیادہ ابتر ہیں روزہ دار حسرت بھری نظر سے دیکھتے تو ہیں مگر خریدنے کی ہمت نہ ہوگی سو روپے کی چیز ڈھائی سو روپے میں بیچی جارہی ہے اور ساتھ منافع خوروں کو نماز پڑھنے کی بھی پڑی ہوئی ہے ہم بحثیت مسلمان اپنا گریبان میں جھانک کر دیکھیں کہ کیا رمضان المبارک کے اس مقدس مہینے میں بھی ناجائز منافع خوری باز نہیں آتے مہنگائی نے تو پہلے ہی لوگوں کے منہ سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا اور رہی سہی کسر رمضان کے مہینے میں ہم مسلمانوں نے نکالی ہے غریب بندہ کو سحری اور افطاری میں روٹی ملنا کسی نعمت سے کم نہیں کیونکہ آٹا عوام کی پہنچ سے دور ہوگیا اور صرف وہ ہی آٹا جس کو جانور بھی نہیں کھاتا وہ عوام کے لیے بچ گیا جس کے لیے اس کو روز اس پاک بابرکت مہینے میں بھی تڑپا تڑپا کے دیا جارہا ہے غریب مرد کی مائیں، بہنیں سڑکوں پرصرف اس آٹے کے لیے لمبی لائنوں کا انتظار کر رہی ہیں حکومت غریبوں کیلئے مفت آٹا فراہم کررہی ہے تو کھانے کے قابل تو نہیں لیکن مجبوراً جو ضرورت مندوں کوتو کم ہی ملتا ہے بی آئی ایس پی میں ہی درج لوگوں کو زیادہ مل رہا ہے جن میں شائد ایسے لوگ شامل ہیں جن میں مستحقین نہ ہو فری آٹا لینے کیلئے آنے والے کئی افراد آٹے سے محروم ہیں جب آٹاوصولی کی باری آنے پر میسج کیا جاتاہے تو پتہ چلا کہ ان کارڈوں کا آٹے پہلے ہی لئے جاچکے ہیں جب کہ مفت آٹالینے کیلئے دوردراز سے آنیوالی خواتین کا کہنا تھا کہ وہ آج پہلی مرتبہ فری آٹا لینے کیلئے آئی ہیں لیکن ان کی کوئی بھی شنوائی نہیں ہورہی انہوں نے حکومت پنجاب اوراعلیٰ حکام سے فری آٹافراہمی کے نظام کو بہتربنانے اورمستحقین تک فری آٹے کی فراہمی کویقینی بنایا جائے جبکہ غریب عوام نے سرکاری سستے آٹے کی سکیم دوبارہ بحال کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہ حکومت اورانتظامیہ مصنوعی مہنگائی کنٹرول کرنے اور تمام دکانوں پر نرخ نامے آویزاں کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،حکومت پنجاب کی طرف سے رمضان المبارک میں سستارمضان بازاربھی نہ لگایاگیاہے جس سے عام لوگو ں کو شدیدمشکلات کاسامنا ہے جبکہ ہر طرف مہنگائی ہی مہنگائی ہے ہر دکاندار نے ریٹ بھی اپنا رکھا ہوا ہے،روزانہ کی بنیاد پربڑھتی ہوئی ہوش رباء مہنگائی نے ماہ صیام میں غریب اورکم آمدن لوگوں کے ہوش اڑارکھے ہیں،اسپیشل کنٹرول مجسٹریٹ اورپرائس کنٹرول کمیٹیاں مکمل غیر فعال ہوچکی ہیں،آٹے کی فراہمی کیلئے میونسپل کارپوریشن مری کے عملے اور یونین کونسلوں کے سیکرٹریوں مفت آٹا فراہمی کے پوائنٹ پر لگادیا گیا ہے جس کے باعث برتھ،وڈیتھ سرٹیفکیٹوں کے حصول کیلئے اوردیگر کاموں کیلئے دور دراز سے آنیوالے سائلین کو شدید مشکلات اورپریشانی کاسامنا ہے متاثرین نے اعلی حکام سے نوٹس لینے اورآٹے پوائنٹس پر دیگر محکموں سے بھی عملے کو لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں