جہلم(نمائندہ پنڈی پوسٹ)جہلم سے مختلف روٹس پر چلنے والی مسافرگاڑیوں، ویگنوں میں لگے غیر قانونی، پھٹہ جات شہریوں کے لئے عذاب بن گئے، چند کلو میٹر کا سفر کرنا بھی محال ہوکر رہ گیا، زیادہ کمائی کے لالچ میں شہر سے دیگر شہروں کو جانے والی ہائی ایس، ویگنوں میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کو سوار کرکے نہ صرف ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں بلکہ اوورلوڈنگ کرکے انسانی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کررکھا ہے، مذکورہ گاڑیوں میں مبینہ طور پر غیر قانونی پھٹہ جات لگا کر گنجائش سے زیادہ مسافروں کو بٹھایا جاتا ہے زائد کرائے وصول کئے جانا ٹرانسپورٹرروں کے بائیں ہاتھ کا کمال ہے، اوور چارجنگ پر اگر کوئی مسافر ٹرانسپورٹ عملے سے احتجاج کرے تو اسے نہ صرف بے عزت کیا جاتاہے بلکہ منزل سے پہلے ہی ویران جگہ پر اتار دینے کی دھمکیاں دینے سے بھی گریز نہیں کیا جاتا ایسے حالات میں مسافروں کے لئے چند کلو میٹر کا سفر طے کرنا بھی عذاب بن چکا ہے دوران سفر خواتین سے مبینہ طور پر بدسلوکی کے واقعات کی بازگشت بھی سنائی دیتی ہے، مذکورہ گاڑیوں میں مسافر خواتین کیلئے بھی کوئی مخصوص سیٹ نہیں کی جاتی بلکہ خواتین کو گاڑیوں میں سوار کرکے تذلیل کیا جاتا ٹرانسپورٹروں کا مشغلہ بن چکا ہے، شہری تنظیموں کے عہدیداروں سمیت عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیاہے کہ ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ذمہ داران کو روزانہ کی بنیاد پر ٹرانسپورٹ گاڑیوں، ویگنوں کو چیک کرنے اور اضافی کرائے وصول کرنے سمیت پھٹے نصب کرنے والے ٹرانسپورٹروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
206