جہلم(نمائندہ پنڈی پوسٹ)جہلم پاسپورٹ دفترکے باہر ایجنٹوں کی دکانیں چمک اٹھیں، عملہ ٹاؤٹوں اور ایجنٹوں کی ملی بھگت سے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف۔نئے پاسپورٹ بنوانے کیلئے آنے والے شہری عملہ کی چیرہ دستیوں اور اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف پھٹ پڑے۔ پا سپورٹ آفس سروے کے دوران سائلین نے شکایتوں کے انبار لگا دئیے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، ڈی جی ایف آئی اے سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع کی تحصیلوں سے حصول پاسپورٹ کے لئے آنے والے درجنوں سائلین نے پاسپورٹ دفتر کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عرصہ دراز سے افسران و عملہ کی ملی بھگت سے ٹاؤٹوں اور ایجنٹوں نے مستقل بنیادوں پر ڈیرے قائم کرر کھے ہیں جنہوں نے اب اپنے آپ کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے دکانوں / کھوکھوں پر فوٹو سٹیٹ مشینیں رکھ کر شہریوں کی کھال ادھیڑنا شروع کر رکھی ہے۔پاسپورٹ دفتر کا عملہ پاسپورٹ کے حصول کیلئے آنے والے سائلین کے کاغذات پر بلا جواز طرح طرح کے اعتراضات لگا کر اعتراضات ختم کروانے کیلئے سائلین کو دفتر سے باہر نکال دیتے ہیں۔ جہاں متاثرہ افراد کے پاسپورٹ دفتر کے باہر آنے سے قبل ایجنٹوں نے متاثرہ اشخا ص کی پریشانی کے ازالہ کرنے کے لئے جال بچھا رکھے ہوتے ہیں اور اندر سے ملنے والی ٹیلیفونک ہدایت کے مطابق مختلف نرخ بتا کر اعتراض ختم کرنے کا عندیہ دیا جاتا ہے۔ پاسپورٹ بنوانے کے لئے چالان فارم ایجنٹوں کے زریعے دفتر میں جمع ہو تے ہیں۔ جس کے لئے پاسپورٹ عملے نے ایک مخصوص کوڈ مقرر کر رکھا ہے، (ایف سی) جس کا مطلب فوری کام ہے اس کی الگ فیس جبکہ ٹوکن کی الگ فیس، پیدائش سرٹیفیکٹ، عارضی پتہ، میڈیکل سرٹیفکیٹ، ایسے پاسپورٹ جن کی معیاد میں 2 سے 3 ماہ کا عرصہ باقی ہوتا ہے ان کے لئے الگ الگ نرخ مقرر کر رکھے ہیں،جس کی وجہ سے پاسپورٹ دفترمیں تعینات افسران واہلکاروں نے ایجنٹوں کی ملی بھگت سے حصول پاسپورٹ کے لئے آنے والے سائلین کی جیبیں صاف کرنا شروع کر رکھی ہیں۔سائلین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے، جہلم پاسپورٹ دفتر میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمے کے لئے کردار ادا کریں تاکہ حج و عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لئے آنے والے غریب سادہ لوح، سفید پوش طبقے سے تعلق رکھنے والے عقیدت مندوں کو پاسپورٹ دفتر کے عملے کی لوٹ مار سے محفوظ بنایا جا سکے۔
101