188

ٹی ایچ کیو ہسپتال مری‘مریضوں کو علاج میں مشکلات کا سامنا

تحصیل ہیڈکواٹرہسپتال مری پھر سے غریب اور نادار مریضوں کاعلاج کرنے کے بجائے دیگر شہروں کے ہسپتالوں میں ریفر کرنے لگا جبکہ گائنی کے مریضوں ہے ساتھ انتہائی غیرانسانی رویہ اور سلوک کیاجارہا ہے مریضوں کو مختلف نجی ہسپتالوں میں آپریشن کروانے کے مشورے اور بھیجنے کاسلسلہ شروع ہو گیا،طوفانی مہنگائی میں غریب لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،سفارش نہ ہونے کی وجہ سے مریض رل کے رہ گئے،شدید گرمی اور غربت کے حالات میں ریفر کرنے سے غریب لوگ اودھار مانگ کر اپنے مریضوں کا علاج کرنے میں مجبور ہو گئے،میڈیکل اور پیرا میڈیکل سٹاف لوگوں کے لئے درد سر بن گئے،کمزور ایڈمنسٹریٹشن کی وجہ سے ہسپتال میں کسی کی کوئی شنوائی نہیں زیادہ تر گائنی کی مریضوں کو اپنے اپنے نجی ہسپتالوں اور کلینکس میں بھیج کر سادہ لو لوگوں کو بے رحمی سے لوٹنے کے نیاسلسلہ شروع ہوچکا ہے،اس سے قبل کسی مریض کو بھی ایم ایس کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد ہی ریفر کیا جاتا تھا لیکن اب ہر ڈاکٹر اپنے شعبے کا بے تاج بادشاہ بن گیادل کے مریض کو چیک نہیں کیاجاتا اورپیرامیڈیکل سٹاف ہی سب کچھ کردیتا ہے اگر مذکورہ ہسپتال کے حالات بیس سال پہلے جیسے ہو جائیں تو بھی عوام کو صحت کی بہترین سہولیات میسر ہوسکتی ہیں مگر کاغذی تشہیر کے علاوہ ہسپتال کے حالات انتہائی مایوس کن ہو چکے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں کوئی والی وارث نہیں،مریضوں انکے لواحقین عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال کے حالات بہتر بنانے کے فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ ٹی ایچ کیوہسپتال مری کی حالت بہترہوسکے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں