143

ٹریفک کا ٖغیر موثر نظام/ٖفیصل صغیر راجہ

آئے روز کوئی نہ کوئی حادثہ اور اب بے تحاشہ حادثات نے عجیب سی کیفیت پیدا کردی ہے اس عظیم مملکت میں جہاں بے تحاشہ مسائل ہیں وہاں اب ٹریفک کا مفلوج نظام بھی ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے اور اب بھی

اگر اس طرف توجہ نہ دی گئی تو مسئلہ بھی بجلی پانی گیس اور پٹرول کی طرح شدت اختیار کر جائے گا ۔پاکستان میں جس طرح ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں کم عمر اناڑی ڈرائیور بغیر لائسنس گا ڑیاں چلا رہے ہیں بسوں ویگنوں اور رکشوں کا دھواں اور شور ماحول کو آلودہ کر رہا ہے یہ کم عمر اناڑی اور خود سر ڈرائیور غیر تربیت یافتہ اور ٹریفک قوانین سے واقف بھی نہیں ان کی اورور لوڈنگ اور غلط پارکنگ کیوجہ سے کئی حادثات رونماہو جاتے ہیں اور بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہو جائی ہیں آج کل موٹر سائیکل کی بھرمار ہے ہر دوسرا شخص خود کو اہل ڈرائیور سمجھ کر موٹر سائیکل چلا رہا ہے اور کچھ تو اناڑی پن یا لا پرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حادثات کا شکار ہو رہے ہیں ۔ویسے ڈرائیونگ تو بہت سے احباب کر رہے ہیں مگر زیادہ تر ٹریفک قوانین سے نا بلد ہیں ۔سنا تھا کہ اگر ٹریفک کا نظام موثر و مضبوط ہو تو حادثات کم رونما ہوتے ہیں ۔کیا ہمارے ملک میں ٹریفک کا کوئی نظام نہیں جو آئے دن اتنے حادثات ہو رہے ہیں ۔کہیں اس کی بڑی وجہ یہ تو نہیں کہ ہم خود اس نظام کو سمجھنے یا سمجھ کر ٹریفک قوانین پر چلنے کو تیار نہیں عوام کیطرف سے ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کرنا حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے جس سے ہر سال ہزاروں لوگ موت کے منہ میں چلتے جاتے ہیںیا پھر ساری زندگی معذور ہو کر گزار دیتے ہیں جیسے نو پارکنگ والی جگہ ہی گاڑی کھڑی کرنا ہم ضروری سمجھتے ہیں ویسے ہم دیگر کاموں میں بھی اتنی لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ جس سے کسی دوسرے شخص کو نقصان بھی ہو سکتا ہے مگر ہر شخص اپنی دھن میں مگن ہے کوئی جئے یا مرے کوئی سروکا ر نہیں لیکن احتیاط لازم ہے اس لئے کہ شائدآپ کی ذرا سی غفلت سے کوئی ااپ کا اپنا ہی حادثہ کا شکار نہ ہو جائے حکام بالا سے گزارش ہے کہ ٹریفک کے نظام کو موئثر اور بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں ۔اور عوام ان قوانین پر عمل پیر ا ہوں تاکہ کم سے کم لوگ حادثات کا شکار ہوں ۔
وہی محفوظ رکھے آپ کو سب بلاؤں سے
جو بارش میں شجر سے گھونسلے گرنے نہیں دیتا{jcomments on}

 

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں