174

وزیراعظم اپوزیشن کو سرپرائز دے سکتے ہیں،ماہرین

اسلام آباد(نمائندہ پنڈی پوسٹ)وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے حزب اختلاف کی ریکوزیشن پر سیاسی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ عمران خان اپوزیشن کے سرپرائزدے سکتے ہیں کیونکہ ابھی بھی ان کی پوزیشن بہت مستحکم ہے قومی روزنامے ”نوائے وقت “اسلام آباد کے ایڈیٹر اور تجزیہ نگار شہزاد فاروقی نے ”اردوپوائنٹ“سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ان کی اطلاع کے مطابق مقتدر حلقے اگرچہ غیرجانبدار ہیں مگر نومبر میں وقوع پذیر ہونے والی بعض بڑی تبدیلیوں اور ملکی وبین القوامی حالات کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوجائے گی.انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو تحریک کی کامیابی کے لیے 172ووٹوں کی ضرورت ہے جبکہ انہوں نے جو تحریک جمع کروائی ہے اس پر140اراکین قومی اسمبلی کے دستخط ہیں حالانکہ اپوزیشن اتحاد کے اراکین کی کل تعداد162ہے ‘ماضی میں عدم اعتماد کی تحریکوں میں دیکھا گیا ہے کہ کئی اراکین منحرف ہوکر بیان دے دیتے ہیں کہ تحریک پر دستخط ان کے نہیں ہیں تو اپوزیشن کو کسی ایسی صورتحال کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے کیونکہ تحریک عدم اعتماد کو ”ڈی فیوز“کرنے کے لیے ایسے بیانات سامنے آسکتے ہیں جس سے عدم اعتماد کی پوری تحریک متاثر ہوسکتی ہے.شہزاد فاروقی نے کہا کہ قومی اسمبلی کا فوری اجلاس بلایا جانا بھی ممکن نہیں ہے کیونکہ اسمبلی سیکرٹریٹ کے کئی اہم شعبے مرمت و تزئین و آرائش کے لیے بند ہیں جن کا رواں ماہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے اجلاس سے قبل کھلنے کا کوئی امکان نہیں ہے جبکہ اپریل میں رمضان المبارک شروع ہوجائے گا لہذا فوری طور پر کوئی بڑی تبدیلی نظرنہیں آرہی پنجاب کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں ممکنہ طور پر ان ہاﺅس تبدیلی کا امکان ہے اور تحریک انصاف میں سے کسی رکن کو عثمان بزدار کی جگہ پنجاب کا وزیراعلی بنایا جاسکتا ہے.

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں