طالب حسین آرائیں نماءندہ پنڈی پوسٹ
حال کو ماضی اور مستقبل سے جدا نہیں کیا جا سکتا۔کچھ لوگ حال پر تو کچھ مستقبل پر نظریں رکھتے ہیں لیکن کچھ دانا لوگ اپنے حال کو ماضی کے آئینے میں دیکھ کر مستقبل کی سوچ سوچتے ہوئے اچھے کی آمد کے منتظر رہتے ہیں زمانہ حال میں رہتے ہوئے بھی گذرے وقت اور آنے والے دنوں سے سودے بازی چلتی رہتی ہے۔فرانس میں مسلم لیگ ن کے چیئرمین راجہ علی اصغر بھی ان شخصیات میں سے ایک ہیں جو اپنی علاقائی سیاست کو ماضی کے تجربات کی کسوٹی پر پرکھتے ہوئے حال میں مستقبل پر نظریں جمائے گوجرخان مسلم لیگ کی ماضی میں کی گئی مجموعی غلطیوں کا کفارہ چاہتے ہیں ان سے ان کی رہائش گاہ پر ہونے والی ایک طویل نشست میں پنڈی پوسٹ کے پلیٹ فارم سے ملکی وعلاقائی سیاست پر کھل کے گفتگو ہوئی۔2013 اور 2018 کے الیکشن میں مسلم لیگ کے مقامی رہنماؤں کے کردار بارے سوال پر راجہ علی اصغر کا کہنا تھا کہ دونوں بار ہی غلط ہوا۔ایسا نہیں ہونا چاہیے ان ہی غلطیوں کا نتیجہ ہے کہ مسلم لیگ گوجرخان میں اپنا مقام کھو کرتیسرے نمبر کی جماعت بن چکی۔راجہ علی اصغر نے بتایا کہ 2018 میں ٹکٹ ہولڈرز کی جانب سے مسلم لیگی رہنماؤں کو نظر اندازکرنے کی پالیسی نے پارٹی کو اور خود ٹکٹ ہولڈرز کو نقصان سے دوچار کیا ایک سوال کے جواب میں راجہ علی اصغر نے بتایا کہ وہ راجہ جاوید کے کافی کلوز رہے ہیں اور راجہ جاوید اخلاص نے اپنے دور ایم این اے کے دوران ان کی نشاندھی پر علاقے میں کافی ترقیاتی کام کروائے بلکہ انہوں نے راجہ پرویز اشرف سے کہیں زیادہ رقیاتی کام کروائے لیکن وہ اپنے کاموں کا کریڈیٹ نہ لے سکے۔راجہ علی اصغر کے مطابق وہ 2018 میں حلقہ پی پی 8 سے ٹکٹ کے امیدوار تھے اور انہیں ٹکٹ ملنے کے چانس دیگر امیدواروں کی نسبت بہت زیادہ تھے لیکن راجہ جاوید اخلاص کی مخالفت کے باعث انہیں ٹکٹ نہ مل سکا تاہم انہوں نے پارٹی فیصلے پر لبیک کہا۔لیکن چوہدری ریاض اور راجہ جاوید اخلاص نے انہیں بری طرح نظر انداز کیا اورتو اور حلقے کے منتخب بلدیاتی چیئرمیننوں کی میٹنگ میں ہمیں بلوانے کی زحمت تک نہیں کی جس پر ہم نے غیرجانیدار رہنے کافیصلہ کیا۔گروپنگ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ گروہ بندی ہر جگہ اور ہرجماعت میں ہوتی ہے یہ کوئی انہونی بات نہیں ہے۔تاہم اس سے پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے اس سوال پر کہ آمدہ الیکشن میں اگر انہیں پارٹی ٹکٹ اوکے ہوجاتا ہے تو کیا وہ تمام گروپوں کوساتھ لے کر چلنے کی پالیسی اپنائیں گے یا ماضی کی روایات کو دھرائیں گے راجہ علی اصغر نے کہا کہ وہ اس وقت بھی کسی گروپ کے ساتھ نہیں میں سب کو مسلم لیگی سمجھتا ہوں اگر میرا ٹکٹ اوکے ہوتا ہے تو میں ہر رہنماء کے دروازے پر جاوں گا اسے اپنی رہنمائی کرنے اورآگے چلنے کی درخواست کرتے ہوئے انہیں ساتھ لوں گا۔قومی اسمبلی کے حوالے سے لیگی رہنماء نے بتایا کہ اس وقت چوہدری خورشید زمان اور راجہ علی اصغر قومی اسمبلی کے لیے مضبوط امیدوار ہیں فیصلہ پارٹی کا ہوگا کہ وہ کسے بہتر تصور کرتی ہے۔شوکت بھٹی اور افتخار وارثی کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے لیگی رہنماء کا کہنا تھا کہ دونوں اپنا ذاتی ووٹ بینک رکھتے ہیں۔اور پارٹی کے لیے اثاثہ ہیں اگر شوکت بھٹی کی نااہلی کامعاملہ نہ ہو تو وہ حلقہ نو سے بہترین اور وننگ امیدوار ہوسکتے ہیں راجہ علی اصغر کا ماننا تھا کہ گروپ بندی کے باعث مسلم لیگ گوجرخان میں کمزور ہوئی ہے موجودہ حکومت کے پانچ سال پورے کرنے کے حوالے سے سوال پر راجہ علی اصغر نے کہا کہ مسلم لیگی قائد کی خواہش ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرئے اس سے جہاں اس حکومت کو لانے والوں کا شوق پورا ہوگا وہیں اس نااہل حکومت کو مدت پوری نہ ہونے کے بہانہ کا موقع بھی نہیں ملے گا نوازشریف کا مقصد اس حکومت کو گرا کر اقتدار حاصل کرنا ہرگز نہیں ہے وہ ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کا عملاً نفاذ چاہتے ہیں ستر سال سے کھیلے جانے والے پتلی تماشے کو اب ختم ہونا چاہیے۔ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر فرائض کی ادائیگی کرنا ہوگی جب آپکی جمہوریت آزاد اور الیکشن پروسسز شفاف ہوگا ادارے آئینی حدود میں رہیں گے تو ہی ملکی ترقی کی راہ ہموار ہوگی اور اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں تجربات کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔ورنہ نسل کا مستقبل بھی بالادست قوتوں کا غلام رہے گا۔ علاقائی مسائل کے حوالے سے کیے ایک سوال پر راجہ علی اصغر کا کہنا تھا خطہ پوٹھوہار خصوصی توجہ کا طالب ہے کیونکہ اس خطے کو ہردور میں نظر انداز کیا گیا۔یہاں اس دور میں ایسے کئی علاقے موجود ہیں جو ترقی کے اس دور میں جدید سہولیات سے محروم ہیں۔بلکہ کئی علاقوں میں آمد ورفت کے ذرائع تک ناپید ہیں بیروزگاری‘صحت اور ایجوکشن کے حوالے سے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے اس موقع پر لیگی رہنماء نے پنڈی پوسٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہفت روزہ پنڈی پوسٹ علاقے کے مسائل کو اجاگر کرنے کا فریضہ احسن طور ادا کررہا ہے اس کی غیرجابنداری پر مبنی پالیسی کے باعث ہی سوشل میڈیا کے دور میں جب نامور اخبارات اپنی افادیت کھو رہے ہیں پنڈی پوسٹ کی سرکولیشن میں اضافہ ہورہا ہے اس پر بانی چوہدری خطیب صاحب اور ان کی ٹیم‘ نمائندگان اور اس سے وابسطہ قلمکار مبارک باد کے مستحق ہیں۔
170