عاطف کیانی/نوجوان کسی بھی معاشرے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں زیادہ تر ملکی اور قومی ترقی کا دارومدار نوجوانوں کی کاکردگی کا مرہون منت ہوتا ہے پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ یہاں اکثریت نوجوانوں کی ہے۔مگر ہم ان کی صلاحیتوں سے اس طرح فائدہ حاصل نہیں کر رہے جس طرح کرنا چاہیے کیونکہ ہمارے ملک میں بے شمار ایسے مسائل ہیں جن کی وجہ سے نوجوانوں کی صلاحیتیں دب جاتی ہیں۔ موجودہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے دور میں جہاں بہت سی سہولیات میسر ہیں وہاں بہت سی معاشرتی برائیوں نے بھی جنم لیا ہے۔ اور بہت سے نوجوان ذہنی تناؤ کا شکار‘منشیات استعمال کرنے اور دوسری غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں۔جو معاشرے کے لیے کسی طور پر بھی سود مند ثابت نہیں ہوتا۔کچھ عرصے سے موبائل اور انٹرنیٹ کا استعمال بڑھنے سے اس طرح کے مسائل میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔پب جی ہو یا دوسری غیر ضروری ایپ ان کی وجہ سے ہمارے نوجوان اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔دوسرا ہمارے معاشرے میں پڑھے لکھے نوجوانوں کا بھی غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونا لمحہ فکریہ ہے۔قوموں کے عروج و زوال میں نوجوانوں کا کردار نہایت اہم ہوتا ہے۔ اگر وہ درست سمت پر گامزن ہوں تو قومیں عروج پاتی ہیں اور اگر سمت غلط ہو تو معاشرے اور قومیں زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔ بعض ترقی یافتہ ممالک جہاں خاندانی نظام نہ ہونے کے برابر ہے وہ بھی اس حقیقت سے واقف ہیں کہ نوجوان کسی بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ اور جہاں خاندانی نظام موجود نہ ہونے اور اولاد کی پرورش کرنے کو ایک مسئلہ سمجھا جاتا تھا اب وہ بھی اس جانب توجہ دے رہے ہیں اور سمجھتے ہیں نوجوانوں کی تربیت کا خاص انتظام ہونا چاہیے۔مگر پاکستان میں بسنے والے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کو ئی کمی نہیں اور ہمارے ملک کے نوجوانوں نے بھی دنیا بھر میں اپنا لوہا منوایا ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان میں اب بھی کچھ ایسے علاقے ہیں جہاں پر نوجوان نسل کی تعلیم و تربیت کا کوئی خاص انتظام نہیں جس کی وجہ سے ان کی صلاحتیں سامنے نہیں آتیں۔ ایسے علاقوں میں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا انتظام ہونا ضروری ہے خصوصاً نوجوان نسل کو فنی تعلیم کی طرف راغب کیا جائے تو وہ بہترین انداز اپنی صلاحتیں دکھا سکتے ہیں۔پاکستان میں پڑھے لکھے نوجوان طبقے کے مسائل کو بھی حل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سے با صلاحیت نوجوانوں کو پڑھ لکھ کر نوکری نہیں ملتی اور نہ ہی ان کے پاس اتنا سرمایہ ہوتا ہے کہ وہ کوئی کاروبار کر سکیں۔اسی وجہ سے وہ ذہنی انتشار کا شکار ہو کر غیر اخلاقی سر گرمیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں پاکستان کی نوجوان نسل کو یہ باور کرانے کی ضرورت ہے کہ ملکی و قومی ترقی میں کس طرح اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔نوجوانوں کی کونسلنگ کی جائے اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ماہر اساتذہ کا تعین کیا جائے تو ہماری نوجوان نسل لازماً اپنا کردار ادا کرے گی۔کیونکہ جب نوجوانوں کو اپنا بہتر مستقبل نظر آئیگا تو وہ دل جمی سے اپنا کام کریں گے اور معاشرتی حالات بھی بہتر ہوں گے۔معاشرتی بگاڑ کی اصل وجہ نوجوانوں میں پائی جانے والی مایوسی ہے انہیں مستقبل کے حوالے سے کوئی واضح منزل نظر نہیں آتی اور وہ معاشرے میں غیر اخلاقی اور انتشار پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں اور معاشرہ بھی افراتفری اور انتشار کا شکار ہو جاتا ہے۔ہمارے ملک میں اعلٰی طبقے کو بھی سوچنے کی ضرورت ہے کہ جب تک ہم نوجوانوں کے مستقبل کی بہتر منصوبہ بندی نہیں کرتے تب تک قومی ترقی بھی ممکن نہیں۔اگر بہتر منصوبہ بندی کی جائے پڑھے لکھے ہنر مند نوجوانوں کو بہتر روز گار دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہمارا ملک ترقی نہ کرے اور تعلیم کا مقصد پڑھے لکھے بیروزگاروں کی کھیپ تیار کرنا نہ ہو۔بلکہ ایسے نوجوان ہوں جو اپنے مستقبل کے ساتھ ساتھ ملک و قوم کی ترقی کے لیے بھی کوشاں رہیں تب ان شاء اللہ ہمارا ملک بھی ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن ہو گا اور معاشرتی برائیوں کا بھی خاتمہ ہو گا۔
377