133

نظام معیشت اسلامی اصولوں پر لانے سے خوشحالی آئیگی،امیر عبدالقدیر اعوان

وطن عزیز پاکستان میں بسنے والے ہم لوگ باہم تفریق کا شکار ہو گئے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ سب متحد ہو کر اپنے آپ کو اُس چھتری کے نیچے لے آئیں جو کہ آپکے احکامات کی صورت میں ہمیں عطا ہوئی ہے۔آج بھی اگر معاشرے میں نظام معیشت کو اسلامی اصولوں پر لے آئیں تو یقین رکھیں کہ ملک میں خوشحالی آئے گی ایک دفعہ اس کو آزماکر تو دیکھ لیں۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب! انہوں نے کہا کہ دین کا سیکھنا اور دوسروں تک پہنچانا ہر ایک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔صرف اپنی بات درست سمجھنا اور دوسرے کی بات کو رد کر دینا یہ کوئی معیار نہیں ہے معیار اللہ اور اللہ کے رسولؐ کے ارشادات ہیں،اسوۃ حسنہ ہے۔پھر بھی اگر کوئی ضد اور انا کا شکار ہے تو اس سے صرف فساد ہو گا۔تعمیر نہیں تخریب کا سبب ہو گا۔آج ہمارے ملک میں ایک ناگہانی سی صورت ہے کچھ معلوم نہیں کہ اگلے لمحے کیا ہو جائے۔ساری دنیا کی مان رہے ہیں لیکن دنیا کے مالک کی نہیں مان رہے۔ساری کتابوں کے حوالے دئیے جا رہے ہیں کتاب اللہ کا حوالہ نہیں دیا جا رہا۔سارے ماہرین کی بات سنی جا رہی ہے تجربے کیے جا رہے ہیں نبی کریم ﷺ کی بات نہیں سنی جا رہی نہیں آزمائی جا رہی تو پھر بھگتو۔حالت یہ ہو گئی ہے کہ اللہ سے معافی مانگنے سے بھی اب شرم آ رہی ہے کہ توبہ ہی کر لیں کہ ہم نے جو کیا غلط کیا۔اس طرح کیسے اس کی نعمتیں نصیب ہوں۔کیسے حالات بہتر ہوں۔جب بد کرداری ہو،بے عملی ہو،نفاق ہو پھر نتائج کیسے اچھے مرتب ہوں گے اثرات کیسے مثبت ہوں گے۔جب آگ جل رہی ہو نتیجہ میں تپش ہوتی ہے ٹھنڈک نہیں۔وہ پودا پھل کیسے دے گا جس کی جڑیں ہم خود کاٹ رہے ہوں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں