حضرت محمد ﷺکواللہ کریم نے مجسم رحمت کی صورت مبعوث فرمایا اور یہ مومنین پر بہت بڑا احسان ہے ہم اپنے اظہار محبت کو خالص کرتے ہوئے غیر مشروط کریں اور ہمارے بولے گئے الفاظ اور کردار میں وہ مٹھاس ہو جو امت مسلمہ میں الفت ومحبت اور یگانگت کا باعث ہو یہ ساری راہنمائی اللہ کریم خود قرآن مجید میں فرما رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے آج ہمیں فرصت دی ہوئی ہے اس کی حقیقت کو سمجھتے ہوئے ماہ مبار ک ربیع الاول زندگی میں عطا ہوا ہم ایک بار اپنے دلوں پر دستک دیں اور دیکھیں کہ اپنے باریش چہروں اور دین پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے حالات ابتر کیوں ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم خالص نیت کر کے حق کو جان کر عمل کو اختیار کرتے ہوئے نتائج کو رب کائنات پر چھوڑ دیں۔ آخر میں حضرت امیر عبدالقدیر اعوان نے باغ کشمیر کی ایک سماجی شخصیت جو کہ حضرت کے ساتھ بیعت تھے اور اللہ اللہ کی نعمت سے سرفراز تھے پچھلے دنوں ان کا وصال ہو گیا اللہ کریم ان کے درجات بلند فرمائیں ان کے لیے دعائے مغفرت کی اور تعزیتی کلمات سے نوازا یاد رہے کہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان 2016 کے بعد اب باغ کا دورہ کر رہے ہیں۔
136