122

مہنگائی کا جن بے قابو اشیائے ضروریہ عام شہری کی پہنچ سے دور

ملک بھر کی طرح مندرہ اور گردنواح میں مہنگائی کا جن بے قابو۔اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچنے کی وجہ سے تنخواہ دار، متوسط اور مزدور طبقہ دانتوں میں انگلیاں پیسنے پر مجبورہو گیا۔دن بھر شدید گرمی میں کما کر بچوں کیلئے دو وقت کا کھانا لینابھی دشوار ہو گیا۔صورتحال اور بجٹ دن بدن کنٹرول سے باہر ہونے لگا۔عام بازار میں گھی چار سوپچاس روپے سے چار سو اسی روپے ، چینی ،یاسی روپے کلو، آٹا بیس کلو کا تھیلا تیرہ سو پچاس روپے، مصالحہ جات ہزار روپے کلو، سرخ مرچ چار سو روپے سے چھ سو روپے کلو، دال ماش دو سو اسی روپے کلو، دال مونگ ایک سو ساٹھ روپے،

دال مسور دو سو ساٹھ روپے کلو، سفید چنا دو سو پچاس سے تین سو روپے کلو، میدہ اسی روپے کلو، سوجی اسی روپے کلو، بیسن ایک سو اسی روپے کلو، چاول دو سو پچاس روپے کلومیں فروخت ہو رہے ہیں۔دوسری جانب سبزیاں اور پھل بھی عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہو گئے۔چھوٹا گوشت پندرہ سو روپے کلو، بڑا چھ سے آٹھ سو روپے کلو، برائلر چار سوستر روپے کلواور دیگر عام استعمال کی اشیاء بھی خریدنا جوئے شیر لانئے کے مترادف ہو چکا ہے ڈالر کی قیمت میں ڈبل سنچری اور مسلسل اضافے کیساتھ مہنگائی کے سونامی نے عوام کو خوفزدہ کر دیا شہریوں کا کہنا ہے کہ نئی حکومت بھی معاشی بحران پر قابو پانے میں ناکام نظر آ رہی ہے وزیر اعظم شہباز شریف لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے ہنگامی طور پر نتیجہ خیز اقدامات کریں تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں