150

مندرہ میں منافع خور بے لگام

زاہد شفیق قریشی/موجودہ حکومت کو ایک سال کا عرصہ گزر گیا مگر مہنگائی کا گراف ہے کہ مسلسل بلندیوں کو چھو رہا ھے ذخیرہ اندوز ،نا جائز منافع خور، بڑی ڈھٹائی اور بغیر کسی خوف کے ملاوٹ اور خود ساختہ مہنگائی کیے ہوئے ہیں تحصیل بھر خصوصا دیہات و قصبات کے غریب عوام کی چمڑی ادھیڑ اور ہڈیوں سے گودا تک نکال رہے ہیں لیکن تحصیل گوجرخان کی سطح پر حکومت یا اس کے کارندے ان ناسوروں کے سامنے مکمل بے بس نظر آرہے ہیں کور چشم تحصیل انتظامیہ کی یہ سب دکھائی دینے کے باوجود چپ کی بکل نا قابل فہم ھے عوام کو سستی اشیاءکی فراہمی کے بلند وبانگ دعوے ان کے اہلکاروں کی مبینہ نا اہلی کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں سپیشل مجسٹریٹ پرائس کنٹرول اول تو لگزری آفسز میں روح رانجھا راضی کرنے کو ہی فرائض منصبی کی ادائیگی سمجھتے ہیں دوسری صورت میں اپنے ماتحت اہلکاروں کو کاروائی کا کہہ دیتے ہیں جو علاقہ میں مجسٹریٹی اختیارات استعمال کر کے اپنی دہاڑی لگا کر کاغذی کاروائی کے لیے معمولی کاروائیاں کر کے سب اچھا کی رپورٹ دے دیتے ہیں سپیشل مجسٹریٹ پرائس کنٹرول نائب تحصیلدار صفدر کی مبینہ عدم دلچسپی ایک چھوٹی سی مثال سے واضح کرتا ہوں کہ اسپیشل مجسٹریٹ پرائس کنٹرول نائب تحصیلدار صفدر موصوف نے مندرہ بازار اور گردونواح میں آج تک نہ تو کسی تھوک اور پرچون فروش کو کوئی بڑا جرمانہ کیا اور نہ ہی مقدمہ درج کیا جب کہ مندرہ اور گردو نواح کے دیہات و قصبات کے ہزاروں لوگ دوددھ ،دہی ،سبزی،فروٹ آٹا ،چینی ،دالیں ،پکوڑے ،سموسے،گھی ،مشروبات ،پانی لگے گوشت ،ملاوٹ اور مہنگائی کے حوالہ سے مسلسل چیخ رہے ہیں وہاں مجسٹریٹ موصوف پنجاب فوڈ اتھارٹی اور فوڈ انسپکٹر رسمی کاروائیوں تک محدود کیا ضلعی انتظامیہ اس کو مانیٹر نہیں کر رہی یا چیک بیلنس رکھنے والی اتھارٹیز بھی سخت موسم میں لگژری آفسز کو گوشہ عافیت بنائے ہوئے ہیں یہاں یہ بات قابل ذکر ھے کہ کسی انتظامی عہدیدار نے آج تک نواحی دیہات و قصبات میں دورہ نہیں کیا، مندرہ، سکھو، ساہنگ، بھنگالی‘ دولتالہ، بھاٹہ،کلیام اعوان، چوک قریشیاں موہڑہ مہندو و دیگرنواحی دیہات و قصبات جن میں آبادی کا ایک بڑا حصہ آباد ھے کیا وہ انسان نہیں اتظامی افسران صرف شہروں میں ہی فوٹو سیشن کروا نے کو فرائض منصبی کی ادائیگی سمجھتے ہیں بعض مجسٹریٹوں کی نا اہلی،فرائض میں غفلت اور عدم دلچسپی کی وجہ سے عوام کو ریلیف دینے کے حکومتی کاوشیں سبو تاڑ ہو رہی ہیں اس حوالہ سے اچھی شہرت کی حامل اسسٹنٹ کمشنر میڈم سمیل مشتاق سے وابستہ امیدوں کو مایوسی کی دیمک چاٹنے لگی ھے عوام بجا مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلعی و تحصیل انتظامیہ بلاتخصیص شہری و دیہی عوام کو اشیائے ضروریہ کی سستے داموں فراہمی کو یقینی بنائے اور یہ اقدامات صرف کاغذی نہ ہوں بلکہ عملی اقدامات نظر آنے چاہیے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں