115

مقتول شہباز قتل پراحتجاج کرنیوالے مظاہرین کیخلاف مقدمہ درج

مری(نمائندہ پنڈی پوسٹ)بھوربن میں بیگناہ قتل ہونیوالے حافظ شہباز کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے اور علاقہ میں بڑھتی منشیات فروشی کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعد پی سی چوک بھوربن میں احتجاج کرنے والے علماء کرام اورمعززین کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیاجس پر معروف عالم دین خطیب کوہسار قاری سیف اللہ سیفی کی زیرصدارت ایک ہنگامی اجلاس میں مقتول حافظ شہباز کے والد زاہد عباسی،مفتی خالد حسین عباسی،قاری اسماعیل،قاری فرید،قاری طارق عباسی،قاری نوید عباسی،مولانا امداداللہ،مولاناقاری عدنان، مقتول کے دیگر ورثاء اوراہلیان علاقہ کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔قاری سیف اللہ سیفی نے اس موقع پر کہا کہ بھوربن چوک کااحتجاج انتہائی پرامن تھاجو صرف 20 منٹ کے بعد امن طور پر ختم ہو گیا۔اس موقع پر اے ایس پی مری اورایس ایچ اومری موقع پر پہنچنے اورورثاء سے مذاکرات کے بعدیقین دہانی پر کے مقتول کے والد نے جس ملزم عتیق ولدظفر کوقاتل قراردیتے ہوئے مقدمہ درج کروایاکہ اسکی جلدگرفتارکیاجائیگا جبکہ منشیات فروشوں کیخلاف بھی سخت کاروائی کی جائیگی جس پر پر احتجاج ختم کردیاگیا۔مگر بعدازاں مری پولیس کی طرف سے مقتول کے ورثاء اورعلماء کرام سمیت 24 افراد کو ایف آئی آر نمبر 869/21 میں نامزد کیاگیا جبکہ 15/20 نامعلوم افراد پر بھی مقدمہ میں 341/147/149 کی دفعات لگائی گئی ہیں،ہنگامی اجلاس میں اہلیان علاقہ،علماء کرام اورتحصیل مری کے عوام میں جھوٹی ایف آئی آر درج کئے جانے پر غم وغصے اورتشویش کااظہار کیاگیا۔،اجلاس کے شرکاء سے قاری سیف اللہ سیفی نے پرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ مقدمہ کی بابت متعلقہ حکام سے بات کرکے خارج کروایاجائے گا۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں