واہ کینٹ (راجہ ارشد کیانی،نمائندہ پنڈی پوسٹ) تھانہ صدر واہ کے مشہور خواجہ سراء ببلی قتل کیس میں نامزد ملزم اسامہ علی ولد ریاست علی سکنہ شادمان ٹاؤن واہ کینٹ کو باعزت بری کرنے کا حکم، تفصیلات کے مطابق ملزم اسامہ علی سکنہ شادمان ٹاؤن واہ کینٹ تحصیل ٹیکسلا ضلع راولپنڈی کے خلاف تھانہ صدر واہ ضلع راولپنڈی میں شکیل احمد ولد غلام جیلانی سکنہ شادمان ٹاؤن واہ کینٹ کی مدعیت میں درج تھی ۔ ملزم کے خلاف واہ گارڈن جی ٹی روڈ پر خواجہ سراء خیبر شہزاد عرف ببلی کو فائرنگ کر کےقتل کرنے کا الزام تھا۔ ملزم کا ٹرائل خالد محمود چیمہ ٹیکسلا کی عدالت میں زیر سماعت تھا جبکہ ملزم نے ماہر قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈوکیٹ ہائی کورٹ اور ان کی لیگل ٹیم کو اپنا وکیل ٹرائل میں مقرر کر رکھا تھا مقدمہ کی تفتیش نذیر احمد گوندل SI کر رہے تھے ٹرائل مکمل ہونے پر ملزم کے وکیل طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ ( سی ای او راجگان لاء کمپنی ٹیکسلا) نے دلائل دئیے کہ ملزم14 دن جسمانی ریمانڈ پر رہنے کے باوجود ملزم سے کوئی برآمدگی نہیں ہوئی ملزم نے اپنی بےگناہی ثابت کرنے کے لیے موبائل ڈیٹا لوکیشن اور میڈیکل ریکارڈ پولیس کو فراہم کیا جس سے ملزم کی جائے وقوعہ پر عدم موجودگی ثابت ہوتی ہے ملزم کو غلط اور بےجا طور پر مقدمہ میں ملوث کیا گیا جبکہ ملزم بے گناہ ہے اور نہ ہی مبینہ وقوعہ کا ملزم سے کوئی تعلق ثابت ہوا۔ اور نہ ہی استغاثہ ٹرائل میں ملزم کا مقدمہ میں کوئی رول ثابت کر سکا اور نہ ہی ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس شہادت صفحہ مثل پر موجود ہے استغاثہ کسی طور پر بھی قتل کا ملزم کے ساتھ تعلق ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہا محض قیاس آرائیوں پر مبنی سنگین جرم میں بھی کسی بے گناہ کی آزادی کو سلب کرنے کا اختیار کسی شخص کو یا ادارے کو نہ ہے جو کہ مقدمہ انتہائی مشکوک ہے جس پر عدالت نے طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کو باعزت بری کرنے کا حکم صا در فرما دیا۔
133