مری کی ہوٹل انڈسٹری اورکاروباری حلقوں نے آئیسکوحکام کی جانب سے گزشتہ گئی دنوں سے مری کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہر ایک گھنٹے بعد بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شدیداحتجاج کرتے ہوئے می جیسے ملک کے اہم ترین ہل سٹیشن کو ہمیشہ کی طرح لوڈ شیڈنگ سے مکمل طور پر مستثنیٰ کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ایسے میں مری ہوٹل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ حاجی شفاء الحق اورصدر مری ہوٹل ایسوسی ایشن حاجی خلیل احمدنے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مری کی ہوٹل انڈسٹری جس سے لاکھوں غریب لوگوں کا روزگار وابستہ ہے مشکل ترین حالات سے دوچار ہے جبکہ ماضی میں ملک کے اس اہم ترین سیاحتی مرکز کو ہمیشہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیاجاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مری کے کاروباری حلقے گزشتہ تین سالوں سے شدید پریشانی اورمالی مشکلات سے دوچار ہیں کبھی برفباری کے دوران سانحہ مری،دوسالوں تک کورونا وائرس،دھرنے اورسوشل میڈیا پر مری کیخلاف ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت الزامات کی بھرمار کے باعث یہاں کے کاروباری پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے،اب مری کے کاروباری حلقے پرامیدتھے کہ رواں گرمائی سیزن میں کاروباربہتری کی جانب جائیگا لیکن نہ جانے کیا وجہ ہے کہ آئیسکو نے مری کے ساتھ اسطرح کی ظالمانہ اورانتقامی رویہ اختیارکررکھا ہے پانی کی شدید قلت،مہنگائی اوربجلی کی باربارغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا تو مر ی کے کاروباری حلقے اس پر شدید احتجاج کرنے کاحق محفوظ رکھتے ہیں۔
103