111

مری میں طوفانی برفباری نظام زندگی معطل

مری(امتیاز الحق‘نمائندہ پنڈی پوسٹ) مری میں طوفانی برفباری نے نظام زندگی معطل کر کے رکھ دیا ہے۔ایسے میں شہر اور مضافات میں بدترین ٹریفک جام رہا، بجلی کا نظام فیل ہو کر رہ گیا جبکہ محکمہ ہائی وے کی کارکردگی معنی خیز رہی۔اس دوران یہاں بھاری تعداد میں آنے والے سیاح سڑکوں پر بری طرح پھنسے رہے جبکہ مقامی لوگوں کیلئے بھی مسائل کے پہاڑ کھڑے ہوگئے۔ تاریخی بد ترین ٹریفک جام ایک طویل مدت کے بعد دیکھنے میں آیا۔ اس طرح مری میں جاری برفباری سے قبل بڑے بڑے دعوے کرنے والے تمام محکموں کی ناقص کارکردگی بے نقاب ہو گئی۔ برفباری کے شروع ہوتے ہی مری شہر سمیت تمام علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ مری شہر اور دیگر سیاحتی مقامات اندھیری گھاٹی میں بدل کر رہ گئے۔ محکمہ ہائی وے کی طرف سے بروقت برف صاف نہ کئے جانے سے تمام مصروف شاہراؤں پر تاحد نگاہ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، پھسلن کے باعث بد ترین ٹریفک جام نے شدید سردی کے دوران سیاحوں کو گھنٹوں اپنی گاڑیوں میں ہی گزارنے پڑے۔ سٹی ٹریفک پولیس کے دعوے دہرے رہ گئے اور وہ اپنی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔مری مال روڈ پر گاڑیاں پارک ہونے سے سیاحوں کا پیدل چلنا بھی محال ہوگیا۔ بدانتظامی، ناقص حکمت عملی او مقامی تمام اداروں کے ردعوں نے نتیجے میں مقامی لوگوں سمیت سیاح زلیل خوار ہو کر رہ گئے۔ اس طرح برفباری سے قبل مقامی اداروں نے جو بڑے دعوے کیے تھے عوام کو ان سے شدید مایوسی ہوی۔ادھر ملحقہ گلیات جمعہ کے روز قریباًاڈھائی فٹ سے زیادہ برف پڑی جہاں ٹریفک آخری اطلاعات تک مکمل جام رہی جبکہ مقامات پر بڑی تعداد میں سیاح پھنسے رہے۔ آخری اطلاعات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر عمر مقبول نے مری اور مضافاتی علاقوں میں شہری دفاع کے رضاکاروں کے ہمراہ پہنچ کرٹریفک کو رواں کرنے کی کوشش کی جبکہ لوئر ٹوپہ میں برترین ٹریفک کے پیش نظر اور ڈی ایس پی ٹریفک اجمل ستی لوئر ٹوپہ پہنچ گئے جبکہ محکمہ شاہرات نے بھی بہت تاخیر سے سڑکوں پر سے برف ہٹانی شروع کر دی۔ عوامی اور سیاحتی حلقوں نے ناقص کارکردگی دکھانے والے محکموں کے سربرہان کے خلاف سخت ترین محکمانہ کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں