راولپنڈی (شہزادرضا،نمائندہ پنڈی پوسٹ)وزيرِاعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں مری کو ضلع بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا، 2 پارکنگ پلازے اور نئی سڑکیں بنانے کی بھی منظوری دے دی گئی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ مخصوص حد سے زیادہ گاڑیوں اور لوگوں کو مری داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ادھر ضلع بنانے کا اعلان ہوتے ہی سوشل میڈیا پر اہلیان کلرسیداں اور کہوٹہ نے مری ضلع کا حصہ نہ بننے کا اظہار کر دیا گزشتہ روز سوشل میڈیا پر چلنے والی کمپین ہر گزرتے وقت کے ساتھ زور پکڑتی جارہی ہے سوشل میڈیا پر صارفین نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کلرسیداں کا کسی طور بھی مری کے ساتھ لنک نہیں بنتا راولپنڈی ہر لحاظ سے ہمیں بہترین ہے اس لیے ہمیں راولپنڈٰی سے نہ ہٹا یا دوسری جانب عرصہ دراز سے گوجرخان کا ضلع بننے کی آوازیں بلند ہوتی رہی ہیں گوجرخان کے صارفین نے سیاسی نمائندوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اظہار کیا کہ کاش گوجرخان میں بھی ژالہ باری ہو جاتی تو ضلع بن جاتا ایک صارف نے لکھا کہ وزیراعلیٰ 22 لاشوں پر ضلع بنانے کا اعلان کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ۔گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں مری میں آئندہ سینئر افسران تعینات اور 2 نئے پولیس اسٹیشنز بھی بنائے جائیں گے۔گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں پنجاب حکومت نے سانحۂ مری میں جاں بحق افراد کے ورثاء کو 8، 8 لاکھ روپے دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ہیلی کاپٹر میں سوار ہوکر مری کا فضائی جائزہ لیا تھا۔
211