جہلم(نمائندہ پنڈی پوسٹ)جہلم مہنگائی کے ستائے عوام کے لئے پریشانیاں مزید بڑھ گئیں، مرغی کا گوشت 3 سنچریاں عبور کر گیامرغی کا گوشت غریب عوام کی پہنچ سے کوسوں میل دورپرائس کنٹرول مجسٹریٹس غائب چیک اینڈ بیلنس کا نظام مفلوج، شہری سراپا احتجاج، وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق روزمرہ کی اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ روز کا معمول بن چکا ہے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر غریب صارفین سخت مشکلات سے دوچار ہیں اگر ہم مرغی کے گوشت کی قیمت کی بات کریں تو مرغی کے گوشت کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہو چکا ہے جس کیوجہ سے صارفین کے اوسان خطا ہو گئے ہیں، مرغی کا گوشت جو کہ گزشتہ ہفتے 280 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہا تھا اچانک مرغی کا گوشت فروخت کرنے والے دکانداروں نے فی کلو گوشت میں 35 روپے کا اضافہ کرکے 315 روپے ساڑھے 7 سو گرام فروخت کرنا شروع کر دیا ہے جو کہ غریب پسے ہوئے طبقے کے ساتھ ظلم و ناانصافی کے مترادف ہے عوامی وسماجی حلقوں نے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے چیک اینڈ بیلنس کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے دکانداروں کو صارفین کی چمڑیاں ادھیڑنے کی انتظامیہ نے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، کمشنر راولپنڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع جہلم میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمے کے لئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو متحرک کیا جائے تاکہ ضلع بھر میں قائم ہونے والی خود ساختہ مہنگائی کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
116