اسلام آباد (نمائندہ پنڈی پوسٹ)سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اللہ نے تحریک انصاف کو ایلیکٹیبلز سے آزاد کروا دیا ہے، اب تحریک انصاف کا ٹکٹ جیتے گا، ہمارے پاس ایک ایک حلقے میں 7 امیدوار ہیں، ایلیکٹیبلز سے اب فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین گروپ میں شامل ہونے والے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو گڈ لک کہتا ہوں، لیڈر کو لوگ نہیں بلکہ صرف ووٹرز اورعوام مائنس کرتے ہیں۔
عمران خان نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں باہر جانے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہوں، پاؤنڈ اتنا مہنگا ہے 400 روپے کا ہو گیا ہے۔ ’لندن میں رہنے والوں نے جائیدایں بنائی ہوئی ہیں میرے پاس تو جائیدادیں نہیں ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا ’مجھے جب کمانڈوز اٹھا کر لے جائیں گے تو کیا میں پولیس کا نام لوں گا؟ مجھے غیر قانونی طریقے سے، اغوا کر کے لے جایا گیا تو ذمہ دار کس کو ٹھہراؤں؟
عمران خان نے مزید کہا کہ فوجی عدالت میں ٹرائل کا مطلب ہے کہ جمہوریت ختم ہوگئی ہے۔ یہ ایک غیر قانونی ٹرائل ہوگا، اس کی کوئی حیثیت نہیں۔ ’میرے خلاف بننے والے تمام کیس بوگس ہیں اس لیے اب ملٹری ٹرائل کا کہا جارہا ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ شاہ محمود کے ساتھ کوئی تلخی ہوئی ہے جس پر عمران خان نے کہا کہ نہیں وہ ایک مہینہ جیل میں رہ کر آئے ہیں، انہوں نے یہ فارمولا دیا کہ جو لوگ جیل میں ہیں ان کو رہا کروانا ہے۔
’ان لوگوں نے انڈر ایج لوگوں کو بھی جیل میں ڈالا ہوا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ نو مئی جنہوں نے بلڈنگ جلائیں ان پر ایکشن ہونا چاہیے، پرامن احتجاج تو ہر ایک کا حق ہوتا ہے۔ 9 مئی کے واقعے کی انڈی پینڈنٹ انکوائری ہونی چاہیے۔ اگر شفاف انکوائری ہوئی ہم ثبوت پیش کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام مسائل کا حل صرف شفاف انتخابات ہیں، شفاف انتخابات ہی ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں۔